ناظم جوکھیو قتل کیس، انسداد دہشت گردی کورٹ کراچی سینٹرل جیل میں سماعت، عدالتی نوٹس کی تعمیل نہ ہونے پر عدالت برہم

0
112

کراچی: انسداد دہشت گردی کورٹ کراچی سینٹرل جیل میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ ملزم رکن سندھ اسمبلی جام اویس اور گرفتار ملزم عدالت میں پیش ہوئے۔

رکن قومی اسمبلی ملزم جام عبدالکریم عدالت میں پیش نہیں ہوا اور عدالتی نوٹس کی تعمیل نہ ہونے پر عدالت برہم ہوگئی۔

تفتیشی افسر کو عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ فریقین کو نوٹس کی تعمیل کروائی جاٸے۔ عدالت نے سماجی تنظیم کی فریق بننے کی درخواست منظور نہیں کی۔

رکن قومی اسمبلی کے وکیل وزیر کھوسو نے عدالت میں کہا کہ پاکستان سمیت دنیامیں کوٸی مثال نہیں ہے کہ سماجی تنظیم مقدمے میں فریق بنی ہو جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ مدعیہ کا وکیل عدالت میں موجود ہے استغاثہ کے وکلا بھی ہیں۔

وزیر کھوسو ایڈوکیٹ نے کہا کہ درخواست متوازی سماعت کے مترادف ہے جس پر بیرسٹر مصطفی مہیسر نے عدالت میں کہا کہ مدعیہ نے کہا ہے کہ میرے وکیل کے علاوہ کوٸی میری پیروی نہیں کرسکتا۔

عدالت نے کہا کہ پہلے عدالت کو مطمن کریں کہ آپ کس قانوں کے تحت فریق بن سکتے ہیں جس پر وکیل جبران ناصر نے کہا کہ مظلوم کو انصاف دلانے کیلٸے فریق بننا چاہتے ہیں۔

عدالت نے کہا کہ اگر پہلے کسی مقدمے میں کوٸی فریق بنا ہے تو وہ نظیر عدالت میں پیش کریں۔ جب تک آپ قانونی طور پر مطمن نہیں کریں گے آپ کی درخواست منظور نہیں ہوگی۔

وکیل جبران ناصر کو عدالت نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ 29 اپریل کو عدالت کو مطمئن کریں کہ آپ کو کس حیثیت سے اور کیوں فریق بنایا جاٸے۔

یاد رہے ناظم جوکھیو کو گذشتہ سال نومبر میں تشدد کرکے قتل کردیا گیا تھا اور قتل کا مقدمہ میمن گوٹھ تھانے میں درج ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں