مبینہ اربوں روپے کا مالی فراڈ، ڈیڑھ برس بعد بھی مقدمہ درج نہ ہوسکا، ایف آئی اے ہائیکورٹ طلب

0
18

کراچی: ڈیڑھ برس سے انصاف کے حصول کے لئے سرگرداں خاتون ڈاکٹر نے سندھ ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کی اور دو رکنی بینچ نے سماعت کے بعد تمام متعلقہ فریق بشمول ڈی جی ایف آئی اے، ڈائریکٹر سندھ زوں ون اور خاتون تفتیشی افسر کو ریکارڈ کے ساتھ 3 مئی کو طلب کر لیا ہے۔

درخواست گزار ڈاکٹر زہرا گوہر نے ان کے ساتھ اور دیگر سینکڑوں افراد کے ساتھ ہونے والے کروڑوں روپے کے مالیاتی فراڈ میں تفتیش میں مبینہ جانبداری اور تاخیر پر ادارے کو فریق بناتے ہوئے تحریر کیا کہ ایک سرکاری بینک کا لوگو اور ان کی پریمیسز استعمال کرتے ہوئے ایک نجی کمپنی نے مبینہ طور پر 3 ہزار سے زائد افراد کو سرمایہ کاری کا لالچ دے کر مبینہ طور پر اربوں کا فراڈ کیا اور منی لانڈر کی۔

خاتون نے 2022 میں ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی میں تحقيقات کی درخواست دی لیکن تفتیشی افسر سب انسپیکٹر طیبہ نورین نے ڈیڑھ برس گزرنے کے باوجود کوئی خاص دلچسپی اور پیشرفت ظاہر نہیں کی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں