پوش علاقے میں غیر قانونی کوئلہ گودام کے باعث ماحولیاتی آلودگی کا بڑا پھیلاؤ جاری، مکین بیماریوں میں مبتلا

0
63

ملیر (شہزادو مستوئی) پوش علاقے میں کوئلہ گودام کے باعث ماحولیاتی آلودگی کا بڑا پھیلاؤ جاری ہے۔ کوئلہ اور مٹی کی ملاوٹ سے علاقہ مکین سانس اور دل کے امراض میں مبتلا ہونے لگے۔ مکینوں نے گودام کے مالک افضال عرف رضوان، شبیر سولنگی کو بار بار شکایتیں کی مگر بااثر افراد دھمکیوں پر اُتر آئے ہیں۔ کوئلے میں مٹی ملاوٹ کر کے سرکاری نرخوں پر فروخت کرتے ہیں۔ ماحولیاتی آلودگی سے بچے بوڑھے خواتین سانس اور دل کے امراض میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔ علاقہ مکینوں کا آئی جی سندھ، ایس ایس پی ملیر سے نوٹس لینے کا مطالبہ ضلعی انتظامیہ تاحال خاموش۔

تھانہ شاہ لطیف ٹاؤن کی حدود علی محمد لاشاری گوٹھ کے قریب گودام میں کوئلے کی غیرقانونی ڈمپنگ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق پورٹ قاسم میں انڈونیشیا اور ساؤتھ افریقہ سے آنے والا کوئلہ ڈمپر اور ٹرالرز ڈرائیور مافیا کی ملی بھگت سے نجی گودام میں اتارا جانے لگا۔ ڈرائیور اپنی جیبیں گرم کرنے کے لئے کوئلہ نجی گودام مالکان کو فروخت کرتے ہیں، جس کے بعد بڑی صفائی سے کوئلے میں مٹی ملا کر وزن برابر کیا جاتا ہے۔ آبادی کے بیچ قائم کوئلے کے گودام کے باعث دھنی پرتو گوٹھ، لاشاری گوٹھ، پیر سرہندی گوٹھ، اور شاہ لطیف ٹاؤن سیکٹر 26 اے، سمیت مختلف علاقے ماحولیاتی آلودگی کا شکار بن گئے ہیں۔ جس کے باعث مرد خواتین بچے دل اور سانس کے امراض میں مبتلا ہونے لگے ہیں مگر انتظامیہ خاموش تاحال خاموش ہے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کے گودام مالک افضال عرف رضوان اور شبیر سولنگی، کو کئی بار شکایتیں کر چکے ہیں مگر بااثر افراد کسی کی سننے کو تیار نہیں ہیں۔ آئی جی سندھ ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی ملیر کو چاہیے کہ تھانہ شاہ لطیف کی حدود میں قائم غیر قانونی کوئلہ گودام مالکان کے خلاف قانونی کاروائی کرکے گوداموں کو سیل کیا جائے تاکہ علاقہ مکین مزید بیماریوں میں مبتلا ہونے سے بچ سکیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں