کورونا وبا نے دنیا کی مضبوط اور طاقتور معیشتوں کو بری طرح متاثر کیا، شاہ محمود قریشی

0
35

اسلام آباد: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت، وزارتِ خارجہ میں اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ دوران اجلاس، کورونا وبائی چیلنج کے معاشی مضمرات، قومی سلامتی، علاقائی استحکام اور خطے کی صورتحال کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرونا وبا نے دنیا کی مضبوط اور طاقتور معیشتوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کیلئے ان مضمرات کا مقابلہ کرنا، ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ ہم اس صورتحال کے پیش نظر اپنی خصوصی توجہ جغرافیائی معاشی ترجیحات پر مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ ان چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کیلئے،ہمارا فوکس معاشی سفارت کاری کو بروئے کار لاتے ہوئے، اقتصادی تعاون کا فروغ اور علاقائی روابط میں اضافہ  کرنا ہے۔

 دوران اجلاس پاکستان میں ایگریکلچر، فوڈ سیکورٹی، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت مختلف شعبہ جات میں  سرمایہ کاری کے میسر مواقعوں سے دنیا کو متعارف کروانے کیلئے سفارتی کاوشوں پر بھی خصوصی تبادلہ  خیال کیا گیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں دیرپا اور مستقل قیام امن کیلئے عالمی برادری کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان، افغان امن عمل سمیت خطے میں امن و استحکام کیلئے اپنی مصالحانہ کاوشیں جاری رکھے گا۔ کورونا وبائی چیلنج کے باوجود ترکی کی میزبانی میں افغانستان کے معاملے پر سہ فریقی اجلاس کا انعقاد اور مشترکہ اعلامیے کے اجراء، خوش آئند ہے۔ ہم افغانستان میں دیرپا قیام عمل کیلئے، افغان قیادت میں، افغانوں کو قابلِ قبول وسیع اور جامع سیاسی مذاکرات کے حامی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ رکوانے اور مظلوم کشمیریوں کو بھارتی قابض افواج کے استبداد سے نجات دلانے کیلئے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔

 اجلاس میں وفاقی وزیر برائے فوڈ سیکورٹی سید فخر امام،وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق محترمہ شیریں مزاری، وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر، مشیر خزانہ شوکت ترین ،وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور عمر ایوب،مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد،معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی سید ذوالفقار عباس بخاری، معاون خصوصی برائے قومی سلامتی معید یوسف، مشیر موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم،معاون خصوصی برائے پاور تابش گوہر، چیرمین بی او آئی عاطف بخاری،  سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور اعلی عسکری و سول حکام نے شرکت کی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں