بلوچستان کے کئی اضلاع کے میگا پروجیکٹ وفاقی بجٹ میں شامل ہیں، وزیراعلی بلوچستان

0
91

حب: وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان عید کے تیسرے روز صنعتی شہر حب پہنچ گئے۔ حب پہنچنے پر وزیراعلی کا علاقائی معتبرین سمیت قبائلی عمائدین کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا۔

وزیراعلی نے حب میں علاقائی معتبرین و قبائلی عمائدین  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حب جتنا بڑا شہر بنتا جارہا ہے ضروریات بھی اسی تناسب سے بڑھ رہی ہیں۔ ریونیو جنریٹ کرنے والے اضلاع ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔ حب شہر کو نہ صرف بلوچستان بلکہ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے۔ گڈانی اور حب کی تعمیر وترقی کے بڑے منصوبے رواں پی ایس ڈی پی میں شامل کیے گئے ہیں۔ ہیلتھ کارڈ سے ایک خاندان کا سربراہ 5سے 10 لاکھ روپے تک کا علاج کرا سکتا ہے۔

 وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ افسر ہو یا مزدور سب ہیلتھ کارڈ سے سہولت لے سکتے ہیں۔ بلوچستان کی سیاست جو کام نہ کرو نہ کرنے دو ختم ہونی چاہیے۔ ہم سے جو کام نہیں ہوسکا اس کی نشاندہی کی جائے۔ ایک شخص نے کہا تھا کہ نالی روڈ ہمارا موقف نہیں۔ پھر 3 سال بعد اپنے ہی موقف کے برخلاف فنڈ کا رونا رویا جارہا ہے۔ آپ لوگوں کا ایجنڈا میڈیا میں کچھ اور، عوام میں کچھ اور جبکہ دفاتر میں کچھ اور ہے۔ اب آپ کی پارٹی کے لوگ خود آپ کے ساتھ نہیں۔ معصوم لوگوں کو بہکا  کر جو غلط راستے اختیار گئے، وہ اب بند ہونے چاہیئے اور آج بلوچستان کے عوام کو نہ ورغلایا جاسکتا ہے اور نہ ہی بہکایا جا سکتا ہے۔ صوبے کی ترقی اور لوگوں کی سماجی و معاشی ترقی کے لئے جو اقدامات ہم نے اٹھائے ہیں وہ ماضی میں اٹھائے جانے چاہیے تھے۔ آج ہم وفاق سے 600 ارب روپے لا چکے ہیں اور بلوچستان کے کئی اضلاع کے میگا پروجیکٹ وفاقی بجٹ میں شامل ہیں۔ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ جاکر پی ایس ڈی پی کو رکوایا جاتاہے۔ پی ایس ڈی پی کو روکنے سے صوبے کے عام آدمی کا نقصان پہنچتا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں