محسن بیگ کیس، ایف آئی اے سارا کام چھوڑ کر عوامی نمائندوں کی عزتیں بچانے میں لگی ہوئی ہے، چیف جسٹس اطہر من الللہ

0
54

اسلام آباد: محسن بیگ کیس میں ‏سینئیر تجزیہ کار محسن بیگ کے خلاف مقدمات خارج کرنےکی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف آئی اے ڈائریکٹر سائبر کرائم کو فوری طلب کرلیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی جی ایف آئی اے اے سوال پوچھا کہ کیا کیا ایف آئی اے قانون اور آئین سےبالا ہے؟ کیوں نا ایف آئی اےکےخلاف توہین عدالت کی کاروائی کریں؟۔

‏محسن بیگ پر ایف آئی اے مقدمے پر چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ برہمی کا اظہاع کرتے ہوئے کہا کہ تاہم قانون ہاتھ میں لینے پر محسن بیگ کا جو دفاع ہے وہ ٹرائل کورٹ میں پیش کریں، ‏ایف آئی اے اس وقت سارا کام چھوڑ کر عوامی نمائندوں کی عزتیں بچانے میں لگی ہوئی ہے۔

ایف آئی اے ڈائریکٹر نے عدالت کو بتایا کہ ‏ایف آئی اے نے بیہودگی پر کاروائی کی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ سب سے بڑی بیہودگی آئین و قانون کی توہین، اظہار رائے کی آزادی کو سلب کرنا اور اختیارات کا غلط استعمال ہے، جو کیس میں واضح ہے۔

دوران سماعت ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے بابر بخت قریشی زیادہ کھینچائی پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو کہا ہم بھی آپ کے بچے ہیں جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ میں آپ کا والد ہوں نہ آپ میرے بچے ہیں ہم یہاں صرف عوام کی خدمت کے لیے ہیں۔

‏محسن بیگ کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایف آئی اے کی شامت آگئی۔ ڈی جی ایف آئی اے نے چیف جسٹس اطہر من اللہ کو مخاطب کر کے کہا میں آپ کا بچہ ہوں جسٹس اطہر من اللہ نے کہا نہ میں آپ کا باپ ہوں نہ آپ میرے بچے ہیں، چیف جسٹس کا کہنا تھا اس پروگرام میں صفہ نمبر 273 ‎ کا زکر ہی نہیں کیا ایف آئی آر میں پیج نمبر 273 کا آپ نے لکھا؟۔ ‏پیج نمبر 273 ایف آئی آے والوں کے گلے پڑ گیا۔

جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ محسن بیگ نے صرف کتاب کا حوالہ دیا تھا کیا کتاب کاحوالہ دینے پر ,ایف آئی اے کسی کو گرفتار کر سکتا ہے۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرام کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

‎‏ایف آئی اے کی جانب سے عدالتی احکامات کی مسلسل خلاف ورزی پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے بابر بخت قریشی کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کر دیا، اٹارنی 24 جنرل خالد جاوید کو بھی نوٹس جاری آئیندہ سماعت فروری کو ہوگی۔

صحافیوں کی طرفے سے مختلف سوالات میں مراد سعید کی درخواست پر محسن بیگ کے خلاف مقدمہ درج کرنے والے ڈائریکٹر سائبر کرائم ایف آئی اے بابر بخت قریشی سے سوال کیا کہ مراد سعید کی درخواست پر جنسی ہراسگی کا مقدمہ کیسے بنادیا؟۔ جس پر ڈائریکٹر صاحب سخت غصے میں جواب دیے بغیر روانہ ہوگئے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں