ضلعی انتظامیہ ملیر کا سرکاری زمینوں پر تعمیر ہونے والی جعلی ہاؤسنگ اسکیمز گوٹھوں کو مسمار کرنے کا فیصلہ

0
135

کراچی: ضلعی انتظامیہ ملیر نے سرکاری زمینوں پر تعمیر ہونے والی جعلی ہاؤسنگ اسکیمز اور گوٹھوں کو مسمار کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈپٹی کمشنر ملیر نے مختیار کار گوٹھ آباد، پولیس اور دیگر اداروں کو سرکاری زمین اور لینڈ گریبرز کی لسٹیں طلب کرنے کے لیے خط لکھ دیا۔

ڈی سی ملیر گہنور لغاری کا کہنا ہے کہ تیس سالہ زمین پر ہاؤسنگ اسکیم یا گوٹھ بنانا غیر قانونی ہے اور ملیر میں پچاس سے زائد تیس سالہ زمینوں پر ہاؤسنگ اسکیمز اور گوٹھ بنائےگئے ہیں جو غیر قانونی ہیں۔ مختیارکارز، پولیس اور دیگر اداروں سے سرکاری زمینوں پر ہاؤسنگ اسکیمیں اور گوٹھ بنانے والوں کی ڈیٹا منگوالیا ہے۔ ضلع ملیر میں جعلی ہاؤسنگ اسکیمز اور گوٹھوں کو مسمار اور ملوث افراد کو گرفتار کیا جائے گا۔

گہنور لغاری نے مختیار کارز اور پولیس کو خط میں حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی سی ملیر نے مختیار کارز کو سرکاری زمینوں پر ہاؤسنگ اسکیم اور گوٹھ بنانے والوں کےخلاف مقدمہ درج کروانے کا حکم دے دیا۔ صوبائی اور وفاقی زمینیں خالی کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ آرڈیننس آنے کہ بعد اب تحصیلدار بھی سرکاری زمینوں پر قبضہ کروانے والے افراد پر مقدمہ درج کروا سکے گا اور شہری جعلی گوٹھوں، کوآپریٹو ہاؤسنگ اسکیموں میں سرمایہ کاری اور گھروں کی خریداری پر ہوشیار رہیں۔ ضلع ملیرمیں ہزاروں ایکڑ سرکاری زمین واگزار بھی کروالی گئی ہے۔

یاد رہے سب ڈویژن مراد میمن، الیاس گوٹھ، گڈاپ، قائدآباد، ایئرپورٹ روڈ کے اطراف کئی گوٹھ اور جعلی سوسائٹیز بنائی گئی ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں