سی پی ڈی آئی کا کراچی پریس کلب اور سندھ انفارمیشن کمیشن کے اشتراک سے سیمینار کا انعقاد

0
48

کراچی: سندھ شفافیت اور معلومات تک رسائی کا قانون 2016 مارچ 2017 میں منظور کیا گیا تاکہ شہریوں کی معلومات تک رسائی کو یقینی بنا کر صوبائی حکام کے کام میں شفافیت کو فروغ دیا جا سکے۔

سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ انیشیٹوز (سی پی ڈی آئی) کا کراچی پریس کلب اور سندھ انفارمیشن کمیشن کے اشتراک سے ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔

سیمینار کا بنیادی مقصد تحقیقاتی صحافت کے لیے حق اطلاعات قانون کے استعمال کے بارے میں صحافیوں کو آگاہ کرنا تھا۔ عوامی اداروں میں جوابدہی اور شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے معلومات تک رسائی کے قانون کو سنگ میل سمجھا جاتا ہے۔ جمہوریت کا چوتھا ستون ہونے کے ناطے، صحافی اس قانون کا استعمال کرتے ہوئے عوامی مفاد کی معلومات کی چھان بین اور اسے عام کرنے کے معاملے میں عوام کے نمائندے ہیں۔ معلومات تک رسائی قانون کے ذریعے معلومات جمع کرنا، خاص طور پر نوجوان صحافی عوامی، پیشہ ورانہ اور سماجی شعبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔ تاہم، سی پی ڈی آئی کے آر ٹی آئی ایڈوائزر اور پاکستان انفارمیشن کمیشن کے سابق انفارمیشن کمشنر زاہد عبداللہ نے کہا کہ آر ٹی آئی کو تحقیقاتی صحافت کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ انفارمیشن کمیشن کے انفارمیشن کمشنر شاہد عباس جتوئی نے کہا کہ کمیشن شہریوں کو ایسی معلومات حاصل کرنے میں سہولت فراہم کر رہا ہے جس کی ضمانت آئین پاکستان کے آرٹیکل19 اے اور سندھ شفافیت اور معلومات تک رسائی کا قانو ن کے تحت دی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن کو جون 2022 سے 105 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 6 کو حل کیا گیا اور باقی شکایات پر متعلقہ محکموں کو نوٹسز جاری کر دیے گئے۔

سینئر صحافی مظہر عباس نے زور دیا کہ صحافی تحقیقاتی رپورٹنگ کے لیےمعلومات تک رسائی کا قانون استعمال کریں۔ اس قانون کے استعمال سے نہ صرف صحافیوں کو تصدیق شدہ معلومات حاصل کرنے میں مدد ملے گی بلکہ صحافتی کہانیوں کی صداقت میں بھی اضافہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان انفارمیشن کمیشن نومبر 2022 سے انفارمیشن کمشنرز کی مدت پوری ہونے کی وجہ سے غیر فعال ہے اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مزید تاخیر کے بغیر پا کستان انفارمیشن کمشنرز کا تقرر کرے۔ اجلاس میں صحافیوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں