محبوب آپ کے قدموں میں

0
191

تحریر: سیدہ فرحت العین

ہم ٹی وی پر نشر ہونے والا ڈرامہ ‘محبوب آپ کے قدموں میں’ نہ صرف اخلاقیات کی ساری حدیں پار کردی ہیں بلکہ انسانی رشتوں کے تقدّس کو بھی پامال کردیا ہے۔ ایک لڑکی اپنی بچپن کی محبت (جو کہ اب اس کا دیور بن چکا ہے) کو حاصل کرنے کیلئے نہ صرف اپنا گھر خراب کرلیتی ہے بلکہ اپنے بچے کو بھی دنیا میں آنے سے پہلے قتل کردیتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ اس ڈرامے میں بے غیرتی کی انتہا دیکھائی گئی ہے کہ اب لڑکا اپنی طلاق شدہ بھابھی سے شادی کرے گا تو دوسری جانب بھابھی کی بہن لڑکے کے بھائی سے شادی کرنا چاہ رہی ہے۔ یعنی جو لڑکی کا دیور تھا وہ اب لڑکی کا شوہر بن جائے گا اور لڑکی کا سابقہ شوہر اب لڑکی کا بہنوئی بن جائے گا۔ کیا یہ ہی ہماری روایت و تہذیب ہے جس کو دیکھا کر معاشرے میں ایک نیا کلچرل پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔  ارطغرل جیسے اسلامی اور مذہبی اخلاقی ڈرامے پر پابندی لگانے کے لئے اس کی مخالفت کی جارہی ہے اگر ہمارے معاشرے کی تہذیب اور اخلاقیات محبوب آپ کے قدموں میں’ اور ‘میرا دل میرا دشمن’ جیسے ڈراموں سے جنم لیتی ہے تو ہم لعنت بھیجتے ہیں۔ اسی تہذیب پر جس سے معاشرے میں انسانی رشتوں پر کئی سوالیہ نشان اٹھا دیئے ہیں۔ اس ڈرامے نے یہی نہیں بلکہ تعویذ گنڈے کالے جادو کرکے گھر کس طرح تباہ کئے جاسکتے ہیں اس کے راستے بھی ہموار کر دئیے ہیں۔ جس سے معاشرے میں جہالت کا عنصر صاف دیکھائی دیتا نظر آنے لگے گا لہذا ہمیں چاہئے ہم اس طرح کے ڈراموں کا مکمل طور پر بائیکاٹ کریں جس سے معاشرے میں انسانی رشتوں کے تقدس کی پامالی، فحاشی اور بدکاری مذید جنم لے سکتی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں