اپوزیشن کا 7 مارچ کی صبح ریکوزیشن قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروانے کا امکان، خورشید شاہ کو اہم ٹاسک سونپ دیا

0
118

کراچی (مدثر غفور) اجنبی کے مطابق اپوزیشن 7 مارچ کو کسی بھی وقت ریکوزیشن قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائی گی اور 8 مارچ کو یا بعد اسمبلی اجلاس شروع ہوتے ہی فورا تحریک عدم اعتماد کا ریزولوشن جمع کروا دے گی۔ ریزولوشن جمع کروانے کے ایک ہفتے کے اندر 14 مارچ سے پہلے اس پر وُوٹنگ لازمی ہوجائے گی۔

اپوزیشن نے پیپلز پارٹی کے اہم رہنما خورشید شاہ کو اہم ٹاسک سونپ دیا ہے اور وہ کل سے اسلام آباد میں موجود ہیں۔ خورشید شاہ لانگ مارچ میں تھے اور لانگ مارچ چھوڑ اسلام آباد آچکے ہیں۔ اجنبی کا کہنا ہے کہ ریکوزیشن اور عدم اعتماد کے پیپرز خورشید شاہ کے پاس ہیں اور ریکوزیشن صبح کے وقت جمع کروائی جاسکتی ہے۔

مسلم لیگ نواز لندن کے زرائع کا دعوی ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کا یہی ثبوت ہے کہ قومی اسمبلی کو تالے لگائے گئے ہیں۔ حکومت کبھی قومی اسمبلی بند کرتی ہے، کبھی کہتی ہے کہ رینویشن ہورہی ہے اور کبھی کہا غیر ملکی وزراء خارجہ آرہے ہیں ان کی کانفرنس ہونی ہے. اسمبلی اسٹاف غائب کردیا گیا ہے تاکہ عدم اعتماد کی تحریک پیش نہ کی جائے۔

زرائع پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ اسمبلی سیکریٹریٹ بند کیا ہوا ہے اس کی وجہ تحریک عدم اعتماد جمع نہ ہوجائے تحریک عدم اعتماد تیار ہوچکی ہے وہ کسی وقت بھی جمع ہوجائے گی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ضرور ہوگا چاہے وہ کنونشن سینٹر اسلام آباد، سینیٹ آف پاکستان یا پھر روڈ پر کرنا پڑے۔

دوسری طرف مسلم لیگ نواز نے اسلام آباد میں اپنے ارکان قومی اسمبلی کو جمع کرلیا ہے اور پیر کی شام کو مسلم لیگ سیکریٹریٹ میں اجلاس طلب کرلیا جو ارکان باہر تھے اسلام آباد پہنچ گئے ہِیں۔ پرسوں سے تحریک عدم کی کاروائی شروع ہوجائے گی۔

واضح رہے کہ آئین کے تحت قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں ریزولوشن جمع کروانے کے بعد سات دن کے اندر اجلاس بلاکر وُوٹنگ کروانا ضروری ہے اور اگر تحریک جمع ہونے بعد سات دن میں اجلاس نہیں ہوتا تو یہ تحریک کامیاب ڈکلئیر کردی جائے گی۔ الیکشن کمیشن وزیر اعظم عمران خان کو ڈی سیٹ کرسکتا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں