یوتھ ایسوسی ایشن فار ڈیولپمنٹ کا مشغولیت، ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام کے ذریعے ہیپاٹائٹس کے خاتمے کا پروجیکٹ شروع

0
57

کوئٹہ: 2019 میں ہیپاٹائٹس بی اور سی سے تقریباً 1.1 ملین افراد لقمہ اجل بن گئے جبکہ دنیا بھر میں تقریباً 354 ملین افراد وائرس کے دونوں قسموں کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں۔ پاکستان کو ہیپاٹائٹس کے ردعمل میں متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ دنیا بھر میں ہیپاٹائٹس سی (5%) کا سب سے زیادہ پھیلاؤ پاکستان میں ہے اور چین کے بعد ہیپاٹائٹس سی وائرس میں مبتلا افراد کی سب سے زیادہ تعداد پاکستان میں ہے۔ پاکستان میں تقریباً 14 ملین افراد ہیپاٹائٹس سی سے متاثر ہیں۔ زیادہ تر لوگ اپنی صحت کی حالت سے ناواقف ہیں کیونکہ یہ بیماری اپنے ابتدائی کورس میں غیر علامتی ہے۔

پاکستان میڈیکل اینڈ ریسرچ کونسل کے مطابق، چاروں صوبوں میں ہیپاٹائٹس سی وائرس ایچ ای وی کا پھیلاؤ اس طرح ہے: پنجاب میں 6.7 فیصد، سندھ میں پانچ فیصد، بلوچستان میں 1.5 فیصد، اور خیبر پختونخوا میں 1.1 فیصد ہے۔ بلوچستان کے لوگوں میں ایچ بی وی اور ایچ سی وی انفیکشن کے خطرے کے عوامل کے بارے میں آگاہی کی نمایاں کمی ہے اور ایچ بی وی اور ایچ سی وی کی منتقلی کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے فوری طور پر آگاہی پروگرام منعقد کرنے کی ضرورت ہے، بلوچستان میں ایچ بی وی اور ایچ سی وی کے بارے میں علم کی نمایاں کمی اور لوگوں کا خراب رویہ ہے۔ یوتھ ایسوسی ایشن فار ڈویلپمنٹ نے مذکورہ بالا اور دیگر متعلقہ مسائل کو حل کرنے کے لیے گیلیڈ سائنسز انکارپوریشن ایشیا پیسیفک آل فار لیور گرانٹ 2021 کی فراخدلی فنڈنگ کے تحت ہورہا ہے۔

کوئٹہ میں شراکت داری، مشغولیت، ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام کے ذریعے ہیپاٹائٹس کے خاتمے کا منصوبہ شروع کیا ہے، پراجیکٹ کے مقاصد ایک متنوع اور جامع شراکت داری قائم کرنا ہیں جو کہ عمل کے منصوبوں اور مشغولیت کے ساتھ مریضوں اور کمیونٹیز میں ہیپاٹائٹس کے بارے میں آگاہی بڑھانے کا باعث بنتے ہیں اور باہمی تعاون کے ساتھ وائرل ہیپاٹائٹس کو ختم کرنا اور سٹریٹجک ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت پر مبنی نظام تیار کرنا جو ہیپاٹائٹس خدمات کے متلاشیوں اور ہیپاٹائٹس خدمات فراہم کرنے والوں کے درمیان رسائی کو بہتر بناتا ہے جو ضلع کوئٹہ میں ہیپاٹائٹس کے خاتمے کا باعث بنتا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں