ہارون کورائی کا اسمگلروں کے ساتھ مل کر کسٹم کے مخبر کو اغوا کے بعد قتل کرنے کا انکشاف

0
158

کراچی: سی ٹی ڈی کے زرائع کے مطابق 17 جولائی کو فضل نامی شخص کو سرجانی قصبے سے اغوا کیا گیا اور اسی رات اس کی لاش پی ایس اسٹیل ٹاؤن کے علاقے سے برآمد ہوئی۔ سی سی ٹی وی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک چھاپہ مارا گیا تھا جس میں ایک کالی ویگو اور چھاپے میں استعمال ہونے والی پولیس موبائل تھی۔

 کیس کی تفتیش کے دوران سی ٹی ڈی ٹیم نے راجہ عمر خطاب کی قیادت میں درج ذیل حقائق سے پردہ اٹھایا۔ فضل ایک مخبر تھا جس نے کسٹم انٹیلی جنس کی مدد سے مئی میں 7 کروڑ روپے مالیت کی چھالیہ ضبط کرنے میں مدد کی تھی۔ قبضے میں لیا گیا مادہ مبینہ طور پر ایک عمران مسعود اور اس کے ساتھی وحید کاکڑ کا تھا۔ 

ایک تیسرے شیئر ہولڈر نے اپنے آپ کو میجر عثمان شاہ کہا پھر ایس ایچ او پی آئی بی نے ہارون کورائی سے رابطہ کیا اور اسے مخبر کو اغوا کرنے اور قتل کرنے کے لیے استعمال کیا۔ قتل کو ٹارگٹ کلنگ کی طرح بنایا گیا تھا لیکن دراصل چھالیہ مافیا کی جانب سے ہارون کورائی کو قتل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ 23 ستمبر کو سی ٹی ڈی سندھ نے اس قتل میں ملوث چار افراد کو گرفتار کیا۔

جن میں وحید کاکڑ، ہارون کورائی، فوزیہ نامی ایک خاتون جو اس جرم میں موجود تھی اور اختر کورائی جو ہارون کورائی کا گن مین تھا۔ فضل کو قتل کرنے کے لیے استعمال ہونے والا سرکاری ایس ایم جی بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ سی ٹی ڈی کی ٹیمیں عثمان شاہ اور دیگر ملزمان کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں