پاک افغان بارڈر پر چینی سمیت ٹمبر کی اسمگلنگ جاری، اعلی حکام ملوث

0
22

وانا: پاک افغان بارڈر انگورآڈہ گیٹ کو لیگل تجارتی سرگرمیوں کے لیے بند کردیا ہے جبکہ چینی اور لکڑی اسمگلنگ کے لیے اعلیٰ حکام کے ساتھ گٹھ جوڑ کی بنیاد کھولا رکھا ہے۔

باوثوق ذرائع کیمطابق پاک افغان بارڈر انگورآڈہ گیٹ پر روزانہ کی بنیاد پر 20 ٹرک لکڑی اور 200 سے لیکر 300 تک چینی کے بیگز ہمسایہ ملک افغانستان سمگل ہورہاہے۔

ذرائع کے مطابق قیمتی لکڑی کے سمگلنگ میں محکمہ زراعت کے اعلیٰ حکام بھی ملوث بتائے جاتی ہیں اس دھندہ مار ماحول میں ٹمبر مافیا قیمتی جنگلات کو بے دردی سے کاٹ رہا ہے۔

دوسری جانب چینی کی سمگلنگ انگورآڈہ گیٹ پر عروج پر ہے روزانہ 2 سو سے لیکر 3 سو تک بیگز دو گھنٹوں میں افغانستان سمگل ہوتی ہیں۔ انگورآڈہ بازار میں ہر دوسرا دکان چینی سے بھری پڑا ہے اس کاروبار میں انتظامیہ، پولیس فورس ودیگر اعلیٰ حکام بھی ملوث ہیں کیونکہ انگوراڈہ گیٹ پر مذکورہ سرکاری اہلکار مافیا کو باقاعدہ پرچی یا رسید دیتاہے اور یہ دھندہ پاکستانی خزانے کے لیے مفید سمجھتا ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ انگورآڈہ کسٹم ٹرمینل کے زریعے ایکسپورٹ اور امپورٹ کو قومی خزانے اور بہتر معیشت کے لیے ناٹ گوڈ سمجھتے ہیں۔

اس لیے پاک افغان بارڈر انگور آڈہ گیٹ پر گزشتہ 18 مہینوں کاروباری سرگرمیاں ماند پڑگئی ہیں حکومت کے عدم دلچسپی کے باعث ضلع لوئر جنوبی وزیرستان میں گیٹ بندش کی وجہ سے 5 ہزار سے زائد مزدور اور ہزاروں کی تعداد میں ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد بے روزگار ہوگئے۔ گیٹ پر ایکسپورٹ امپورٹ بندش سے بے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے اشیائے خورد و نوش کی قلت پیدا ہورہی ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں