مچھلی اور جھینگے کے شکار پر پابندی، سینکڑوں لانچز پھنس گئی

0
35

کراچی: مچھلی اور جھینگے کے شکار پر دو ماہ جون اور جولائی میں سندھ حکومت کی طرف سے پابندی کے بعد سینکڑوں لانچیں سمندر میں پھنسی ہوئی ہیں۔

 اس سلسلے لانچوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ حالیہ سمندری طوفان کے اندیشے کی وجہ سے وہ کئی روز تک سمدری کریکس میں کھڑے رہے جس کے بعد عیدالفطر پر ہمیں خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ عید کے بعد لاکھوں روپے کا دوبارہ قعضہ لیکر واپس سمندر میں گئے، لیکن سمندر میں مچھلی اور جھینگے کی کم مقدار کی وجہ سے انہیں سمندر سے واپسی میں لیٹ ہوگئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ماہی گیروں کو 10 روز کی مہلت دیکر مچھلی اور جھینگے کی فروخت کی اجازت دی جائے تاکہ ہم ماہی گیر لاکھوں روپے نقصان سے بچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ماہی گیری کی مد میں سالانہ  20 ارب روپے سندھ حکومت کو ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سمندر میں موجود سینکڑوں لانچوں  کو 10 روز کی مہلت دی جائے تاکہ ہم اپنی لانچوں سے شکار کی گئی مچھلی اور جھینگے اتار کر مارکیٹ میں بیچ اپنے بچوں کی روٹی روزی حاصل کرسکیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں