آزادی مارچ کی ناکامی کا معاملہ، رات کی تاریکی میں وزراء اور ارکان اسمبلی عمران خان کو تنہا چھوڑ گئے

0
123

پشاور: تحریک انصاف آزادی مارچ کی ناکامی کی وجوہات سامنے آگئیں۔ رات کی تاریکی میں وزراء اور ارکان اسمبلی تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو تنہا چھوڑ گئے اور صرف وزیراعلی محمود حان کنٹنر پر موجود تھے۔

تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے غائب ارکان کے خلاف سخت کاروائی کا فیصلہ کرلیا۔ 20 سے زائد وزراء اور ایم پی ایز دن بھر کی تھکان دور کرنے کیلئے پختونخوا ہاؤس چلے گئے۔

حقیقی آزادی مارچ سے غائب ہونے والوں میں شوکت یوسفزئی، کامران بنگش، طفیل انجم، ریاض خان، عارف احمد زئی، شفیع اللہ، ہمایون خان، فضل شکور بھی پختونخوا ہاؤس گئے۔

ابراہیم خٹک، اقبال وزیر، امجد علی، تاج محمد ترند، خلیق الرحمن، بھی غائب ہونے والوں میں شامل تھے اور بابر سلیم سواتی، محب اللہ، ڈاکٹر امجد، عائشہ بانو، ساجدہ بھی پختونخوا ہاؤس چلے گئے تھے۔ پیر مصور غازی، مشتاق غنی، ظہور، سید فخر جہاں رات گزارنے اپنے رشتہ داروں کے ہاں چلے گئے۔

وزراء اور ایم پی ایز کی پختونخوا ہاؤس آمد کی سی سی ٹی وی فوٹیج عمران خان کو فراہم کر دی گئی اور ارکان اسمبلی کی پختونخوا ہاؤس داخل ہونے اور قیام کرنے کی تفصیل پارٹی سربراہ کو دے دی گئی۔ ارکان اسمبلی کی کثیر تعداد مارچ سے غائب ہونے پر عمران خان برہم ہوئے۔

پارٹی زرائع کے مطابق آزادی مارچ سے غائب وزراء سے وزارتیں واپس لینے کا امکان ہے۔ پہلے مرحلے میں شوکاز نوٹس دیا جائے گا اور آئندہ کیلئے ان ایم پی ایز کو ٹکٹ نہ ملنے پر بھی غور کیا جائے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں