کراچی کے سُمندری جنگل میں ‘خاموش سپاہی’ مینگروز کی غیر قانونی کٹائی جاری

0
317

کراچی (شبیر حسین کمبوہ) کراچی کے سمندری حدود مائی کلاچی بائی پاس، پورٹ قاسم، ریڑھی گوٹھ، چشمہ گوٹھ اور ابراہیم حیدری کے سمندری کنارے مینگروز جنگل میں مینگروز کی کٹائی جاری، سندھ انوائرنمنٹل جیسے اداروں کی غفلت سے مینگروز کی کٹائی دن اور رات میں جاری، کوئی روکنے والا نہیں، شہر کراچی کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔

کراچی سے متصل ساحلی پٹی مائی کلاچی بائی پاس، پورٹ قاسم، ریڑھی گوٹھ، چشمہ گوٹھ اور ابراہیم حیدری میں لگے مینگروز کی غیر قانونی کٹائی جاری ہے اور سندھ انوائرنمنٹل اور وفاقی ادارے کی خاموشی کے باعث مینگروز مافیا دن میں بھی مینگروز کاٹنے لگے۔

آج ریڑھی گوٹھ کے ماہی گیروں نے مینگروز مافیا کو مینگرو کاٹتے ہوئے پکڑ لیا جس پر مینگروز مافیا کے سرغنہ نے ماہی گیروں کو دھمکیاں دینا شروع کر دیں۔ ریڑھی گوٹھ، چشمہ گوٹھ اور ابراہیم حیدری میں سمندر کے اندر مینگروز مافیا کُھلے عام مینگروز کاٹ رہے ہیں جبکہ اس مافیا کو کوئی روکنے والا نہیں ہے۔

شہر کراچی کے قریبی علاقوں میں جو ساحلی پٹی کے قریب ہیں ان میں مینگروز کی خرید و فروخت جاری ہے۔ اعظم بستی، گلستان جوہر اور ڈیفنس کے اطراف کے علاقوں میں بھی مینگروز کی غیر قانونی خرید وفروخت جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق کراچی فشری سے متصل ٹال پر بھی مینگرو خفیہ طور پر خرید وفروخت جاری ہے اور لکڑی کے ٹال پر موجود مالک نے نام نہ ظاہر کرنے کی بنیاد پر بتایا کے اس میں ہمارے سرکاری محکموں کے ملازمین ملوث ہیں جبکہ مینگروز ماہیگیروں کی کشتیوں کے ذریعے رات کے اندھیرے میں یہاں لائی جاتیں ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایک ٹن مینگروز کی لکڑی کی قیمت چالیس سے پچاس ہزار روپے کے درمیان ہے۔ لکڑی کے معیار پر منحصر ہوتا ہے کے لکڑی کا معیار کیا ہے۔

ماحولیاتی تحفظ کے کارکن احمد شبر سے رابطہ کرنے پر انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی عدالت میں پٹیشن دائر کی ہے اور جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ کراچی میں گزشتہ چھ ماہ میں بہت تیزی سے مینگروز کی کٹائی جاری ہے۔

واضح رہے سندھ ہائیکورٹ میں بھی جزائر پر موجود مینگروز کے تحفظ کے حوالے سے کیس زیر سماعت ہے اور عدالت نے پہلے ہی جزائر پر موجود مینگروز کے تحفظ کے خاطر کسی بھی قسم کے تعمیراتی منصوبے پر کام کرنے سے منع کیا ہے۔ عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ صرف وہ لوگ جو اپنے گھریلو استعمال کے لیے مینگروز کی لکڑی کا استعمال کرتے ہیں ان کو اجازت ہے جبکہ کمرشل سطح پر اس کی خرید وفروخت پر سخت پابندی عائد ہے۔

یاد رہے مینگروز جھینگے اور مچھلی کے نرسریاں ہوتی ہیں، ان مینگروز کے اندر مچھلی، جھینگے انڈے اور بچے دیتی ہیں۔ مینگروز آلودگی کو ضبط کرتی ہے اور مینگروز کو خاموش سپاہی کہا جاتا ہے، یہ سونامی جیسے طوفانوں کو بھی روکتا ہے اور اگر اچانک سائیکلون یا طوفان آتا ہے تو شہر کراچی پانچ منٹ کے اندر تباہ و برباد ہو جائے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں