کراچی یونین آف جرنلسٹس کی کے ٹی این کے رپورٹر کی جھوٹے مقدمے میں گرفتاری کی مذمت

0
46

کراچی: کراچی یونین آف جرنلسٹس نے خیرپور سے نیوز چینل کے رپورٹر زاہد جامڑو کی گرفتاری کی سخت الفاظ میں شدید مذمت کی ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سندھ میں صحافیوں کے خلاف تواتر سے ہونے والے واقعات کا نوٹس لیں، ایس ایس پی خیرپور ملک ظفر اقبال کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹایا جائے اور واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر شاہد اقبال اور جنرل سیکریٹری فہیم صدیقی سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین کی جانب سے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خیرپور کی پولیس علاقے میں عرب شکاریوں کے شکار کے لیے سہولت کار بنی ہوئی ہے جبکہ علاقے کے عوام اس کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ خیرپور پولیس نے احتجاج کرنے والے سینکڑوں افراد کیخلاف مقدمات درج کیے ہیں جبکہ ایس ایس پی خیرپور ملک ظفر اقبال اپنے اہلخانہ کے ہمراہ عرب شکاریوں کے عشائیوں میں شرکت کررہے ہیں کے ٹی این سے وابستہ سینئر صحافی زاہد جامڑو نے ایس ایس پی خیرپور ملک ظفر اقبال کے عرب شکاریوں کے عشائیے میں شرکت کی خبر اپنے نیوز چینل پر بریک کی تھی جس کے بعد سے انہیں مسلسل دھمکیاں مل رہی تھی۔ منگل اور بدھ کی درمیانی شب لاڑکانہ سے خیرپور واپسی پر زاہد جامڑو کو پولیس نے گرفتار کرلیا اور گرفتاری کے مقام سے 40 کلومیٹر دور ببرلو کے مقام سے ان کی گرفتاری ظاہر کی گئی ان کے خلاف شراب کی برآمدگی کا جھوٹا مقدمہ قائم کیا گیا جس میں عدالت نے انہیں آج جیل بھیج دیا ہے۔

کے یو جے کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ زاہد جامڑو کی گرفتاری اور جھوٹے مقدمے کا اندراج سراسر آزادی صحافت کے خلاف ہے ایس ایس پی خیرپور ملک ظفر اقبال نے زاہد جامڑو کی خبر پر انتقامی کارروائی کرتے ہوئے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ایک طرف صحافیوں کے تحفظ کے قوانین بناتی ہے اور دوسری طرف کبھی سندھ کے مختلف شہروں میں صحافیوں کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرکے انہیں گرفتار کرلیا جاتا ہے تو کبھی ان پر قاتلانہ حملے کیے جاتے ہیں جس کے نتیجے میں کئی صحافی شہید بھی ہوچکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کا یہ دہرا رویہ کسی طرح قابل قبول نہیں ہے بلاول بھٹو کو سندھ میں صحافیوں کے خلاف ہونے والے اقدامات کا نوٹس لینا چاہیے اور اس تاثر کو ختم کرنا چاہیے کہ سندھ صحافیوں کے لیے محفوظ نہیں ہے۔ بیان میں مذید کہا گیا ہے کہ عالمی صحافتی اداروں کی رپورٹ میں بھی سندھ کو صحافیوں کے حوالے سے خطرناک ترین صوبہ قرار دیا گیا ہے جو پاکستان کی عالمی بدنامی کا سبب بن رہا ہے۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے بلاول بھٹو سے مطالبہ کیا ہے کہ زاہد جامڑو کی گرفتاری کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں اور تحقیقات پر اثر انداز ہونے سے بچانے کے لیے ایس ایس پی خیرپور ملک ظفر اقبال کو فوری طور پر ان کے عہدے سے برطرف کیا جائے۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ایس ایس پی خیرپور ملک ظفر اقبال کے خلاف جرنلسٹس پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

کراچی یونین آف جرنلسٹس نے زاہد جامڑو کی گرفتاری کے معاملے پر کے ٹی این کے ڈائریکٹر نیوز غلام مصطفی سے بھی رابطہ کیا ہے اور انہیں یقین دلایا ہے کہ کراچی یونین آف جرنلسٹس کاوش گروپ کے ساتھ ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں