یونان کشتی ڈوبنے سے جاں بحق 14 سالہ پاکستانی بچے کی دل دہلا دینے والی کہانی

0
60

تحریر: احسان

لاہور: آخری پیغام میں باپ سے کہا کہ میٹھے چاول بانٹ دینا اور امی سے کہنا کہ ٹینشن نہ لیں۔ ڈنکی لگاتے ہوئے یونان کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والا 14 سال 2 ماہ کا بچہ ابوذر گجرات کے نواحی گاؤں ٹاہلی صاحب کا رہائشی اور نویں جماعت کا طالب علم تھا۔ اس کا والد محمد پرویز اسکول وین چلاتا ہے جبکہ ابوزر کا چھوٹا بھائی معذور ہے۔

کمسن ابوزر ماں باپ کی غربت ختم کرنے اور چھوٹے معذور بھائی کا علاج کرانے کے لیے گھر سے نکلا تھا۔ غربت سے تنگ ماں باپ نے ایجنٹ کی باتوں میں آکر کم عمر بیٹے ابوزر کو اٹلی بھجوانے کے لیے اپنا مکان فروخت کیا تھا۔ انہوں نے ایجنٹ کو 26 لاکھ روپے دینے تھے، جس میں سے 20 لاکھ روپے رقم ادا کردی تھی۔

کمسن ابوزر نے لیبیا میں کنٹینر سے نکل کر کشتی میں سوار ہوتے وقت اپنے والد کے موبائل فون پر بھیجے آخری ویڈیو پیغام میں کہا کہ ہم کنٹینر سے باہر آکر کشتی میں بیٹھ گئے ہیں، ہم اللہ کے حوالے ہوچلے ہیں۔ دعا کریں سمندر کا سفر ہے، اللہ کامیاب کرے۔ ابوذر نے اپنے والد سے کہا کہ ابو جی آپ میٹھے چاول بانٹ دینا اور امی سے کہنا ٹینشن لینے کی بالکل ضرورت نہیں ہے۔ ماؤں کے سارے لعل میرے ساتھ ہیں۔ ابوذر نے ڈنکی لگانے والے دیگر لڑکوں کے ساتھ نعت پڑھنے کی ویڈیو بھی گھر والوں کو سینڈ کی تھی۔ غمزدہ والد محمد پرویز نے بتایاکہ میرا بیٹا کہتا تھا میں تمہاری غربت ختم کروں گا اور اپنے معذور بھائی کا علاج کراؤں گا، وہ اپنی ماں سے کہتا کہ امی یہاں تھوڑی کمائی سے بھائی کا علاج کروائیں یا پیٹ بھریں۔ اس نے نویں جماعت سے اسکول چھوڑ کر کہا تھا کہ ابو میں اب آپ کا ہاتھ بٹاؤں گا تا کہ ہمارے دن بھی پھر جائیں۔ آج ماں باپ بیٹے کی جدائی پر صدمے سے نڈھال ہیں جبکہ ماں کو بیٹھے بیٹھے غشی کے دورے پڑنے لگتے ہیں اور وہ بار بار اپنے بیٹے کو پکاتی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں