انصاف اور حساسیت

0
30

تحریر: نصرت امین

برسوں پہلے ٹیلیویژن کے ایک بڑے سیاسی کوئز پروگرام میں قاضی فائز عیسی پانچ ججز کی ایک بنچ کے سربراہ کے طور پر فرائض انجام دے رہے تھے۔ پروگرام کے وضع کردہ اصولوں کے تحت وہ ملک کا وزیر اعظم بننے کی امیدوار نامور شخصیات سے سخت سوالات کرتے تھے۔

سوال و جواب کے اس مرحلے میں ان کے لب و لہجے اور طرز گفتگو میں، میری نظر میں، کہیں کہیں قوم پرستی کے اثرات واضح ہوا کرتے تھے۔ پاکستان میں قوم یا نسل پرستی پر مبنی تمام تحریکوں میں، چند خاص اسباب کے تحت، ذاتی طور پر میری ہمدردی صرف بلوچ قوم پرستوں کے ساتھ ہوتی ہے، اور اس حوالے سے میں کئی حکومتی اقدامات اور پالیسیوں سے متفق نہیں۔ لیکن جج کے عہدے پر فائز کسی فرد کے مزاج پر قوم پرستی کے اثرات میرے ذاتی خیال میں قابل قبول نہیں!

سیاسی کوئیز پر مبنی اس پروگرام میں نسیم زہرہ بھی امیدواروں شامل تھیں، ان سے گفتگو کے دوران ان کی بلوچستان پر کسی تحقیق کے ذکر پر قاضی فائز یہ تک کہہ گئے کہ انہوں نے (یعنی نسیم زہرہ نے) یہ سوچا کیسے کہ ان جیسا شخص بلوچستان کے خاص مسائل پر معروضی تحقیق کرسکتا ہے! یہ بھی یاد ہے کہ نسیم زہرہ نے اس بات کا انتہائی معقول اور مہذب انداز میں جواب دیا تھا، جب کہ سوال کرتے ہوئے قاضی فائز بظاہر کافی تلخ ہوگئے تھے۔ ان کے دیگر چند حساس جملوں سمیت میں نے یہ حصہ بھی پروگرام سے حذف کردیا تھا۔

اس پروگرام کے میزبان حمید ہارون تھے۔ اگرچہ وہ فائز عیسی کی حساسیت کے معاملے میں میری بات سے (بظاہر) سہمت نہیں تھے، لیکن مجھے محسوس ہوا کہ فائز عیسی نے بعد کے پروگرامز میں اس طرز گفتگو سے واضح اجتناب کیا۔ میرا مشاہدہ ضروری نہیں کہ سو فیصد درست ہو، یہ بھی ضروری نہیں کہ حمید ہارون کا میرے مشاہدے سے اتفاق نہ کرنا کوئی درست بات ہو، اور یہ بھی لازمی نہیں کہ بعد ازاں فائز عیسی کا بہتر رویہ محض اتفاق ہو!

ماضی کے ایک اور مشاہدے کا یہاں ذکر شاید ضروری اور ریلوینٹ ہے۔ جب شعیب اختر پاکستانی اسکواڈ کا حصہ بنے، تو مجھے لگا کہ شاید اس جیسا فاسٹ بولر اس سے پہلے ٹیم کو کبھی نہیں ملا، لیکن پہلی بار جب شعیب کو گفتگو کرتے سنا تو مجھے محسوس ہوا کہ اس نئے کھلاڑی کے مزاج میں کوئی نہ کوئی غیر معمولی خلل یقینی طور پر موجود ہے۔ اور پھر دنیا نے وقت سے بہت پہلے شعیب کا کیریئر تمام ہوتے دیکھا۔ خدا قاضی فائز عیسی کو اپنا وقت پیشہ ور انہ مہارت، عزت، ایمانداری اور بہادری سے مکمل کرنے کا بھرپور موقع دے، آمین۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں