وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت کسرونا ویکسینیشن مہم کے حوالے سے اعلی سطحی اجلاس

0
141

اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت ملک بھر میں جاری کرونا ویکسینیشن مہم کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء شیخ رشید احمد، اسد عمر، حماد اظہر، اعظم خان سواتی، معاونینِ خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان، محمد شہزاد ارباب اور متعلقہ اعلی حکام کی شرکت۔ اجلاس کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی طرف سے ویکسینیشن مہم کے موجودہ اعشاریوں اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی.

اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت تک ایک کروڑ سے زائد لوگوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے جو کہ محدود وقت میں ایک اہم سنگِ میل ہے. اسکے علاوہ سرکاری، نیم سرکاری و نجی ادارے اپنے 100% ملازمین کو ویکسین کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں. اسکے لئے نہ صرف موجودہ ویکسین سینٹرز کی استعداد بڑھائی جارہی ہے بلکہ موبائل ویکسینیشن ٹیمیوں کی تشکیل بھی آخری مراحل میں ہے.  مزید بتایا گیا کہ وزارتِ تعلیم کے تحت سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے پچاس فی صد سے ذیادہ ملازمین کی ویکسینیشن مکمل کر لی گئی ہے. ویکسینیشن مہم کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کیلئے نجی شعبے کے ساتھ مل کر آگاہی مہم کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے جسکے مثبت اثرات عوام کے بڑی تعداد میں رضا کارانہ طور پر ویکسینیشن کرانے کی صورت میں حاصل ہو رہے ہیں۔

اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ ویکسینیشن سینٹرز کی تعداد کو دوگنا کر نے کے ساتھ ساتھ موبائل ٹیموں کی تعداد 48 سے بڑھا کر 600 کر دی گئی ہے. اسکے علاوہ بڑی تعداد میں سرکاری اور نجی ہسپتالوں کو ویکسینیشن سینٹرز کی فہرست میں شامل کر دیا گیا ہے. مزید گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر میں سیاحت کی اہمیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے خصوصی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس میں داخلے پر ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ کی شرط، گنجان آباد علاقے میں موجود آبادی کی ترجیحی بنیادوں پر ویکسینیشن کی تکمیل وغیرہ شامل ہیں۔

وزیرِ اعظم نے اس موقع پر ویکسنیشن کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ بروقت ویکسینیشن اور ایس او پیز پر عملدرآمد سے ہی اس وباء پر قابو پایا جا سکتا ہے. وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کی عوام کا رضا کارانہ طور پر ویکسین لگوانا ایک خوش آئند قدم ہے جس کی نظیر ترقی یافتہ ممالک میں بھی کم ہی ملتی ہے.  ہندوستان جیسی افسوسناک صورتحال سے بچنے کیلئے اداروں اور عوام کو مل کر اس سے بچاؤ کے اقدامات کا نفاذ یقینی بنانا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں