ایبٹ آباد پھر ڈوب گیا۔۔۔۔ ذمہ دار کون؟

0
171

تحریر: یاسر تاتاری

چناروں کا شہر ایبٹ آباد ایک بار  پھر نالوں کے پانی کی زد میں۔ ہمیشہ کی طرح گذشتہ رات کو ہونے والی بارش نے ایبٹ آباد کے ہر علاقے میں نقصان کیا بعد ازاں سوشل میڈیا پر اک کہرام سا بھرپا دیکھا الزامات کی بوچھاڑ اور جوابی دفاع کے وار ایسا لگ رہا ہے کہ اک جنگ سے چھڑ گئی ہے۔ مگر اس سے سوائے اپنی مشہوری کے کچھ ہونے والا نظر نہیں آرہا جس کی سب سے بڑی وجہ دوران سیلاب ہمارا خواب غفلت سے بیدار ہونا ہے اس مسئلے کے ممنکہ حل کے ایبٹ آباد کے ہر باسی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا عوام اور حکومت کو ایک صفحے پر اکٹھنا ہو گا وگرنا یہ سیلاب آتا رہے گا اور ہماری زندگیاں مسمار کرتا ریے گا۔

عوام کے اعتراضات میں نالوں کی مکمل صفائی کا کوئی بندوبست نہیں، نالوں سے گزرنے والے پانی کی کوئی ترتیب نہیں شاہراہ ریشم کی نامکمل اور بے ترتیب توسیع و تعمیر نو بھی اس کی ایک وجہ ہے، سیوریج کا کوئی قابل عمل منصوبہ نہیں بروقت ریسکیو کا کوئی انتظام نہیں۔

حکومت کا موقف ہے کہ عوام کی غلط تعمیرات نے نالے کا حجم کم کردیا ہے جس سے پانی کا بہاؤ روکنا ممکن نہیں، نالوں میں گندگی پھینکے کی وجہ سے نالے میں رکاوٹیں ہو جاتی ہیں۔ نالوں پر ناجائز تجاوزات بھی اثرانداز ہوتی ہے۔

تیس سالہ پرانا مسلئہ ہے جس کا حل کسے اکیلے عوامی نمائندے کے بس کا کام نہیں بلکہ ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے ہر سیاستدان پر لازم ہے وہ اس میں اپنا حصہ ڈالے اور اسے ایک بڑے علاقائی مسلئہ کے طور پر سامنے لانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

شہر خاموشاں کو ایک بار پھر سے تجدید عہد وفا کی ضرورت ہے جس کے نہ صرف عوام اور حکومت بلکہ شہر میں موجود تمام سول و سرکاری اداروں سے التجا کی جاتی ہے کہ وہ اس پر خصوصی توجہ دیں اور اس کا کوئی مناسب حل نکالیں اور اس شہر کو موئنجو ڈرو بننے سے بچا لیں۔

حالیہ بارش کی تباہ کاریاں ہمیشہ کی طرح کچھ سوال چھوڑ جائیں گی۔
نالوں کی صفائی کون کروائے گا؟
 ناجائز تجاوزات ختم کون کروائے گا؟
نکاسی آب کا صیح انتظام کون کروائے گا؟
کینٹ ایریا میں رہنے والے اس بار پھر نالے کے گندے پانی سے بچانے کے نام پر ووٹ دیں گے؟
آپ پرانے کی بات کرتے جو نئے گھر بن رہے ہیں ان کی نقشے کے مطابق تعمیر کون کروائے گا؟

اس تحریر سے آپ کا اتفاق رائے ضروری نہیں یہ اک مثبت پیغام ہے، سب کے لئے خدارا اس پر عمل کیجیئے وگرنا جو گذشتہ شب ہمارے ٹاؤن میں ہوا وہ ناقابل بیان ہے۔ آدھی شب میں بچوں کی آہ و زاری، گھروں میں نالے کے گندے پانی کی بدبو، اشیائے ضرورت کا برباد ہونا، کیچڑ میں لت پت مکین، اک شوروغل، بھاگم بھاگ، بچے پکڑو، سامان اٹھاؤ، او میرے خدا اتنا اندھیرا اور میری بستی نالے کے گندے پانی سے دلدل میں تایبٹ آباد پھر ڈوب گیا۔۔۔۔ ذمہ دار کون؟تحریر: یاسر تاتاریچناروں کا شہر ایبٹ آباد ایک بار  پھر نالوں کے پانی کی زد میں۔ ہمیشہ کی طرح گذشتہ رات کو ہونے والی بارش نے ایبٹ آباد کے ہر علاقے میں نقصان کیا بعد ازاں سوشل میڈیا پر اک کہرام سا بھرپا دیکھا الزامات کی بوچھاڑ اور جوابی دفاع کے وار ایسا لگ رہا ہے کہ اک جنگ سے چھڑ گئی ہے۔ مگر اس سے سوائے اپنی مشہوری کے کچھ ہونے والا نظر نہیں آرہا جس کی سب سے بڑی وجہ دوران سیلاب ہمارا خواب غفلت سے بیدار ہونا ہے اس مسئلے کے ممنکہ حل کے ایبٹ آباد کے ہر باسی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا عوام اور حکومت کو ایک صفحے پر اکٹھنا ہو گا وگرنا یہ سیلاب آتا رہے گا اور ہماری زندگیاں مسمار کرتا ریے گا۔عوام کے اعتراضات میں نالوں کی مکمل صفائی کا کوئی بندوبست نہیں، نالوں سے گزرنے والے پانی کی کوئی ترتیب نہیں شاہراہ ریشم کی نامکمل اور بے ترتیب توسیع و تعمیر نو بھی اس کی ایک وجہ ہے، سیوریج کا کوئی قابل عمل منصوبہ نہیں بروقت ریسکیو کا کوئی انتظام نہیں۔حکومت کا موقف ہے کہ عوام کی غلط تعمیرات نے نالے کا حجم کم کردیا ہے جس سے پانی کا بہاؤ روکنا ممکن نہیں، نالوں میں گندگی پھینکے کی وجہ سے نالے میں رکاوٹیں ہو جاتی ہیں۔ نالوں پر ناجائز تجاوزات بھی اثرانداز ہوتی ہے۔تیس سالہ پرانا مسلئہ ہے جس کا حل کسے اکیلے عوامی نمائندے کے بس کا کام نہیں بلکہ ایبٹ آباد سے تعلق رکھنے والے ہر سیاستدان پر لازم ہے وہ اس میں اپنا حصہ ڈالے اور اسے ایک بڑے علاقائی مسلئہ کے طور پر سامنے لانے میں اپنا کردار ادا کرے۔شہر خاموشاں کو ایک بار پھر سے تجدید عہد وفا کی ضرورت ہے جس کے نہ صرف عوام اور حکومت بلکہ شہر میں موجود تمام سول و سرکاری اداروں سے التجا کی جاتی ہے کہ وہ اس پر خصوصی توجہ دیں اور اس کا کوئی مناسب حل نکالیں اور اس شہر کو موئنجو ڈرو بننے سے بچا لیں۔حالیہ بارش کی تباہ کاریاں ہمیشہ کی طرح کچھ سوال چھوڑ جائیں گی۔ نالوں کی صفائی کون کروائے گا؟  ناجائز تجاوزات ختم کون کروائے گا؟ نکاسی آب کا صیح انتظام کون کروائے گا؟ کینٹ ایریا میں رہنے والے اس بار پھر نالے کے گندے پانی سے بچانے کے نام پر ووٹ دیں گے؟ آپ پرانے کی بات کرتے جو نئے گھر بن رہے ہیں ان کی نقشے کے مطابق تعمیر کون کروائے گا؟ اس تحریر سے آپ کا اتفاق رائے ضروری نہیں یہ اک مثبت پیغام ہے، سب کے لئے خدارا اس پر عمل کیجیئے وگرنا جو گذشتہ شب ہمارے ٹاؤن میں ہوا وہ ناقابل بیان ہے۔ آدھی شب میں بچوں کی آہ و زاری، گھروں میں نالے کے گندے پانی کی بدبو، اشیائے ضرورت کا برباد ہونا، کیچڑ میں لت پت مکین، اک شوروغل، بھاگم بھاگ، بچے پکڑو، سامان اٹھاؤ، او میرے خدا اتنا اندھیرا اور میری بستی نالے کے گندے پانی سے دلدل میں تبدیل ہوگئی مسلسل بارش،  آسمانی بجلی کی گرج چمک اک اک لمحہ قیامت کا منظر پیش کر رہا تھا۔آپ نے دیکھا نہیں مگر محسوس کر لیں کیونکہ سب کا ماننا ہےجو آپ کی نگاہ میں آجائے اس کے بھاگ لگ جاتے ہیں۔ہم بھی پاکستانی اور پاکستان ہمارا ہے۔

بدیل ہوگئی مسلسل بارش،  آسمانی بجلی کی گرج چمک اک اک لمحہ قیامت کا منظر پیش کر رہا تھا۔

آپ نے دیکھا نہیں مگر محسوس کر لیں کیونکہ سب کا ماننا ہےجو آپ کی نگاہ میں آجائے اس کے بھاگ لگ جاتے ہیں۔
ہم بھی پاکستانی اور پاکستان ہمارا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں