چھتیس گھنٹے سے اسٹیل ملز جبری برطرف ملازمین کے اہل خانہ کا سی او کی رہائش گاہ پر احتجاج جاری

0
99

کراچی: اسٹیل ملز کے جبری برطرف ملازمین کا معاملہ، ملازمین کے اہل خانہ کا 36 گھنٹے سے سی ای او کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج تاحال جاری ہے۔ سی ای کی رہائش گاہ پر 36 گھنٹے گزرنے کے باوجود سردی میں خواتین کا دھرنا جاری ہے۔

جبری برطرف ملازمین کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جب تک مطالبات نہیں مانے جاتے دھرنا جاری رہے گا اور ہمارے شوہروں کو نوکری پر واپس بحال کرنے تک احتجاج جاری رہے گا۔

خواتین نے کہا کہ انتظامیہ اسٹیل مل نے گولڈن ہینڈ شیک کے نام پر ہماری چھتیں کھینچ لیں اور عمران خان مسلسل میڈیا پر جھوٹ بول رہے ہیں۔

مظاہرین نے کہا کہ عمران خان اسٹیل مل اپنے اے ٹی ایم کو دینا چاہتے ہیں مگر ہم اسٹیل ملز پرائیوٹازیشن کو مسترد کرتے ہیں۔

آل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے کنوینر عاصم بھٹی نے کہا کہ بے حس انتظامیہ ہے اور سخت سردی میں کھلے آسمان میں خواتین بچے بیٹھے تھے اور شرم آنی چاہئے مگر ابھی تک انتظامیہ اسٹیل نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔

آل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کے چوہدری یاسین نے کہا کہ ابھی تک ہم سے انتظامیہ نے کوئی رابطہ نہیں کیا جب تک ملازمین کو جبری برطرف کرنے کے لیٹر واپس نہیں لئے جاتے احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا معاشی قتل کیا گیا ہے۔ حکومت جھوٹ بول رہی ہے 23 لاکھ روپے میں کوئی حقیقت نہیں ہے اور عام ملازمین کو ڈیڑھ سے پانچ لاکھ بن رہے ہیں اور گولڈن ہینڈ شیک جھوٹ ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں