اکیلا وزیر خزانہ ذمہ دار نہیں، پورا ٹبر اور کابینہ شامل ہے، سراج الحق

0
33

اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ مہنگائی پر قابو نہ پانے پر ڈاکٹر حفیظ شیخ کوفارغ کیا گیا، یہ جرم صرف ایک وزیر خزانہ کانہیں پورا ٹبر اور کابینہ بھی اس میں شامل ہے،وزیراعظم نے کہاکہ وہ ٹیپوسلطان بنیں گے لیکن عملی طور پر وہ گیارہ سو دنوں میں بہادر شاہ ظفر کےراستے پر چل رہے ہیں۔

اسٹیٹ بنک کو آئی ایم ایف کے حوالے کرنے کی مذمت کرتے ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بنک کو عہدے سے ہٹایا جائے۔ یہ جوہری پاکستان کا گلا گھونٹنے اور مالی خود مختاری پر شب خون مارنے کےمترادف ہے۔

جماعت اسلامی گو آئی ایم ایف تحریک چلائے گی اور قومی مجلس مشاورت منعقد کر ے گی، چین کو شراب کی فیکٹری لگانے کےاجازت نامے کی مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے علماء اکیڈمی میں خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سراج الحق نے کہا اب عملی طور پر اسٹیٹ بنک کا گورنر یہاں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی طرف سے مالی وائسرائے ہوگا۔ تمام مالی ادارے اس کے تابع ہوں گے، اسٹیٹ بنک کا گورنر ہماری پارلیمنٹ و عدالت کو جوابدہ نہیں ہوگا، آڈیٹر جنرل پاکستان بھی اس کاآڈٹ نہیں کرسکے گا۔ ریاستی قوانین سے بھی گورنر اسٹیٹ بنک کواستثنیٰ حاصل ہوگا۔ ایسے قانون کو ہم ہر گز برداشت نہیں کریں گے اور اس کے خلاف تحریک برپا کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ اسٹیٹ بنک گورنربنے اس سے پہلے مصر کے نظام کو آئی ایم ایف کا غلام بنا کر چھوڑا اب وہاں سے ہم پر مسلط کیا گیاہے۔ سراج الحق نے کہا ہماری تمام معاشی پالیسیاں اب آئی ایم ایف طے کرے گا۔

سرکاری ملازمین کو تنخواہیں دینی ہیں یا نہیں، حتیٰ کہ مسلح افواج کی تنخواہیں اور دفاعی انتظامات کے لیے رقوم دینے کا فیصلہ بھی اسٹیٹ بنک ہی کرے گا۔ صرف نام اسٹیٹ بنک ہوگا، باقی فیصلے آئی ایم ایف کرےگا۔ تقریب سے لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، سیکرٹری جنرل امیر العظیم و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں