سعودی وزارت افرادی قوت نے جرمانوں میں کمی کر دی

0
34

جدہ: سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے قانون محنت اور اس کے لائحہ عمل میں خلاف ورزیوں اور سزاؤں میں ترمیم کی ہے۔ وزارت افرادی قوت نے جرمانوں میں 60 فیصد سے زیادہ کی کمی کی ہے۔ اداروں کی درجہ بندی کے حوالے سے جرمانوں میں 80 فیصد تک کمی کی گئی ہے۔

وزارت افرادی قوت نے خلاف ورزیوں کا چارٹ ’استطلاع‘ پلیٹ فارم پر جاری کیا ہے۔ پیشہ ورانہ صحت و سلامتی و تحفظ کے ضوابط کی پابندی نہ کرنے والے آجر پر جرمانے کی حد دس ہزار سے کم کر کے پانچ ہزار کر دی گئی ہے۔

یہ کمی الف کٹیگری میں آنے والے اداروں پر کی گئی ہے جبکہ کٹیگری ب میں آنے  والے اداروں پر 5 ہزار ریال  جرمانہ کم کر کے 2500 اور  ’ج‘  میں آنے والے اداروں پر جرمانہ 2500 ریال سے کم کر کے 1500 ریال کر دیا گیا۔

نجی ادارے میں مختلف کٹیگری  سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی سلامتی ہدایات چسپاں نہ کرنے پر مقررہ جرمانہ کٹیگری الف پر 5 ہزار ریال سے کم کر کے ایک ہزار، کٹیگری بی کے ادارے پر دو ہزار سے کم کر کے 500 اور کٹیگری ج پر ایک ہزار سے کم کر کے 300 ریال کر دیا گیا۔

سعودی وزارت افرادی قوت نے کھلے مقامات پر دھوپ یا خراب موسمی حالات میں کارکن سے حفاظتی تدابیر کے بغیر ڈیوٹی لینے پر جرمانے کی حد 3 ہزار سے کم کر کے ایک ہزار ریال کی ہے۔
ملازم اور اس کی فیملی کو میڈیکل انشورنس فراہم نہ کرنے پر جرمانہ 10 ہزار ریال سے کم کر کے ایک ہزار ریال کیا گیا ہے۔ یہ کمی کٹیگری الف میں آنے والے اداروں پر کی گئی ہے۔ کٹیگری بی والے اداروں پر جرمانہ 5 ہزار سے کم کر کے 500 اور  ج پر جرمانہ کم کر کے300 ریال کر دیا گیا ہے۔

سعودی وزارت افرادی قوت نے کٹیگری الف میں آنے والے اداروں پر بچوں کو ملازم رکھنے پر مقرر جرمانہ 20 ہزار ریال سے کم کر کے دو ہزار ریال کیا ہے۔

ملازم خاتون کو زچگی کے اگلے 6 ہفتوں کے دوران ڈیوٹی لینے پر مقررہ جرمانہ 10 ہزار سے کم کر کے ایک ہزار ریال کر دیا گیا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں