رکاوٹوں کے باوجود پاکستان چاول کی برآمدات میں 3 بلین ڈالر کے اضافے کا امکان

0
45

منٹس میرر اخبار کا تجزیہ: شاہد نعیم

ٹیکسٹائل اور آئی ٹی کے بعد، چاول پاکستان کا تیسرا سب سے بڑا برآمدی ذریعہ ہے، حالانکہ مالی سال 2023 میں اس کی فروخت 2.5 بلین ڈالر سے 2.1 بلین ڈالر ہوگئی۔ تاہم، ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ 2023–24 میں بمپر کٹائی سے چاول کی پیداوار زیادہ ہوگی۔

چیئرمین رائس ایکسپورٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان چیلا رام کیلوانی نے ایک بیان میں کہا کہ ہم پرامید ہیں کہ ہم موجودہ مالی سال کے دوران پانچ ملین ٹن چاول 3 بلین ڈالر کی برآمد کرسکیں گے اور حال ہی میں چاول کی برآمدات پر ہندوستانی پابندی کا نمایاں اثر پڑے گا۔ تجارتی لین دین پر جبکہ پاکستان کو خلا کو پُر کرنے، نئی منڈیوں میں توسیع اور محصولات میں اضافہ کرنے کا ایک بہترین موقع ہے جسکا تجارت پر نمایاں اثر پڑے گا۔

عالمی سطح پہ چاول برآمد کی قیمتوں میں حالیہ ہفتوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ گذشتہ دو ہفتوں کے دوران قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جس سے تھائی لینڈ اور پاکستان دونوں متاثر ہوتے ہیں۔

15جولائی کو پاکستان نے فی میٹرک ٹن (ایف او بی) کی قیمت 485 ڈالر بتائی جبکہ تھائی لینڈ نے 495 ڈالر فی میٹرک ٹن (ایف او بی) کی شرح سے پیش کش کی ہے۔ لیکن اب صورتحال کافی بدل گئی ہے۔ فی الحال پاکستان کے چاول کی قیمتوں میں 600 ڈالر فی میٹرک ٹن (ایف او بی) اضافہ ہوا ہے جبکہ تھائی لینڈ اسے 625 ڈالر فی میٹرک ٹن (ایف او بی) کی زیادہ قیمت پر فروخت کررہا ہے۔

پاکستان میں شدید سیلاب جس نے پیداوار کا 21 فیصد تباہ کردیا اور گذشتہ سیزن میں 14.5 فیصد برآمدات میں کمی واقع ہوئی۔ بین الاقوامی طلب ابھی بھی موجود تھی لیکن گندم کی پیداوار میں کمی نے کافی چاول ایکسپورٹ ناممکن بنا دیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں