آئی بی اے سَکھر کے وائس چانسلر اور دیگر پر مبینہ طور پر جنسی حراسمنٹ کا سَنگين الزام

0
52

کراچی: سَکھر آئی  بی اے يونيورسٹی کی دو طالبات نے فریاد کرتے ہوئے وائس چانسلر اور دیگر پر جنسی حراسمنٹ کا سَنگين الزام لگا دیا- متاثرہ لڑکیوں نے مَسجد میں بیٹھ کر ویڈیو بيان جاري کردیا جس میں حیران کن  انکشافات کئے گئے ہیں۔

سَکھر سميت پورے سندھ اور ملک میں معيار کے حوالے سے بڑا مقام حاصل کرنے والے ادارے آئی بی اے يونيورسٹی میں معصوم طالبات کے ساتھ مبينہ طور پر کیا ظلم ہورہا ہے جس پر طالبات نے نقاب پہن کر مسجد سے وڈیو پیغام جاری کردیا۔ وڈیو میں وائس چانسلر اور دیگر پر جنسی حراسمنٹ پر الزام لگاتے ہوئے کہنا ہے کہ جب سے سر نثار صديقی گئے ہیں تب ہی سے ادارہ کو جنسی حراسمنٹ کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ وائس چانسلر مير محمدشاه کسی کی بھی نہیں سنتے، سوائے ان لڑکیوں کے جو ان سے جنسی تعلقات رکھتی ہیں۔

ویڈیو بيان جاری کرنے والی طالبات نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم يونيورسٹی کے حوالے سے تمام اہم پہلوئوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے وزیراعلی سندھ، وزیراعظم پاکستان اور آرمی چیف سے اپیل کی ہے کہ  يونيورسٹی کو بچایا جائے۔ رات کو دیر سے جاری کیئے جانے والے اس بیان میں طالبات کا کہنا تھا کہ سابق وی سی نثار صديقی کی وفات کے بعد يونيورسٹی کا ماحول خراب کیا گیا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں