چیف جسٹس کی کراچی آمد، آل ایمپلائز ایکشن کمیٹی اسٹیل ملز کا درخواست جمع کرانے کا فیصلہ

0
240

کراچی (رپورٹ: مدثر غفور) چیف جسٹس کی کراچی آمد کے موقع پر پاکستان اسٹیل کی آل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس، پہلے مرحلے میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں درخواست جمع کرانے کا فیصلہ، ملازمین اگلے لائحہ عمل کا انتظار کریں۔

 تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیل ملز کی آل ایمپلائز ایکشن کمیٹی کی سپریم کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چیف جسٹس آف پاکستان مسٹر جسٹس گلزار احمد کی کراچی آمد پر آل ایمپلائز ایکشن کمیٹی پاکستان اسٹیل سپریم کورٹ کراچی رجسٹری آفس میں 29 دسمبر بروز منگل کی صبح چیف جسٹس کے نام جبری برطرف کئے گئے ملازمین کے فیصلے کے خلاف درخواست جمع کرانے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ سپریم کونسل نے اسٹیل ملز ملازمین کو ہنگامی طور پر آئندہ کے لائحہ عمل کا انتظار کرنے کی اپیل کی ہے جس کا اعلان بہت جلد کیا جائے گا۔

دی پاکستان اُردو کے رابطہ کرنے پر آل ایمپلائز ایکشن کمیٹی اسٹیل ملز کے انفارمیشن سیکریٹری نوید آفتاب نے بتایا کہ آج کے ہنگامی اجلاس میں پہلے مرحلے میں ایکشن کمیٹی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری آفس میں پیر 28 دسمبر کے بجائے 29 دسمبر منگل کی صبح درخواست جمع کرائی گی تاکہ جو ٹریڈ یونینز کے رہنما و کارکن اور ملازمین 27 دسمبر کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی برسی پر لاڑکانہ گئے ہیں وہ واپس آجائیں۔ انہوں نے بتایا کہ منگل کی صبح 7 بجے پاکستانی مارکیٹ سے جبری برطرف ملازمین سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کیلئے درخواست جمع کروانے روانہ ہونگے۔

چیف جسٹس آف پاکستان پر مشتمل تین رکنی لارجر بینچ 28 دسمبر سے یکم دسمبر تک سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں توہین عدالت سمیت مختلف اہم نوعیت کیس کی سماعت کریگا۔

یاد رہے کہ معزز چیف جسٹس سپریم کورٹ نے 12 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا جس پر اب تک نااہل انتظامیہ اسٹیل ملز نے عمل درآمد نہیں کیا اور نااہل انتظامیہ اور وفاقی وزیر صنعت و پیداوار نے سپریم کورٹ میں پلان پیش کرنے کے بجائے ملازمین کو میڈیا میں گولڈن شیک ہینڈ کی تشہیر کرکے جبری طرف کردیا ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر اسد عمر نے نجی ٹی وی چینل کے شو میں جھوٹ اور من گھڑت غلط بیانی کرتے ہوئے ملازمین کو جبری برطرف کرنے کا سارا الزام معزز چیف جسٹس پر لگاتے ہوئے کہا تھا کہ ‘چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اجازت لے کر اسٹیل مل ملازمین کو نکالا ہے’ جبکہ چیف جسٹس نے وفاقی حکومت اور انتظامیہ اسٹیل ملز سے مجوزہ پلان مانگا تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں