وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا مردم شماری پر پالیسی بیان جاری

0
34

کراطی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مردم شماری کے پالیسی بیان پر کہنا تھا کہ میں مردم شماری بہت معاملے پر ہاؤس کو اعتماد کی لینا چاہتا ہوں۔2017 میں جب یہ سی سی آئی میں آیا تو اس کو منظور نہیں کیا گیا اور عام انتخابات کے باعث  منظور نہیں کیا گیا۔ اس وقت کے وزیر اعظم نے تمام جماعتوں کو بلایا کہ اس حوالے سے ایک ترمیم کرتے ہیں۔ اس وقت فیصلہ کیا گیا کہ 5 فیصد ازسر نو مردم شماری ہوگی اور اس وقت سی سی آئی کی آخری میٹنگ میں بھی منظور نہیں ہوا۔ نئی حکومتیں قائم ہوئی سی سی آئی 2020 تک یہ معاملہ نہیں لایا گیا۔ اس وقت میں نے کہا کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جائے۔ میں نے کہ کمیٹی سے کہیں کہ صوبوں سے ضرور بات کریں اور میں نے ان سے کہا کہ ہم اس مردم شماری کو منظور نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلے گھر شماری کرتے ہیں۔ کے پی کے اور ہمارے میں فرق کیوں ہوا۔ یونیسیف والے بھی ایک سروے کر تے ہیں اور بلوچستان کے ساتھ بھی نا انصافی ہوئی ہے۔
سب سے زیادہ نقصان سندھ کو ہوا اور سندھ صوبے کی ابادی 61 ملیں ہوجائے گی۔ سی سی آئی کی تاریخ میں پہلی بار ووٹنگ ہوئی اور پہلے تمام فیصلے اتفاق رائے ہوتے تھے۔ میں نے کہا جلد از جلد مردم شماری کرائیں اور لوکل باڈی انتخاب کے لیے تمام جماعتوں کو بلاکر اعتماد لے لیں۔
کابینہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ سی سی آئی کے فیصلے سے اگر کوئی صوبہ متفق نہ ہو اور تو وہ پارلیمنٹ کو ریفرنس کرسکتی ہیں۔ ہم ریفرنس جوائنٹ سیشن کو ریفر کررہے ہیں تاکہ جلد از جلد مردم شماری کریں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں