حکومتی دو سال دراصل تباہی کے دو سال ثابت ہوئے، اسفند یار ولی خان

0
57

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے پی ٹی آئی حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتی دو سال دراصل تباہی کے دو سال ہیں کیونکہ ان دو سالوں میں ملک کو تباہی کے دہانے کھڑا کردیا گیا ہے۔ ملکی معیشت بدترین صورتحال اختیار کرچکی ہے جبکہ داخلہ و خارجہ پالیسی بھی مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے۔

 باچاخان مرکز پشاور سے جاری میں بیان میں اے این پی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا کہ دو سال کے دوران جمہوریت کے خلاف سازشوں میں مزید تیزی آئی اور اٹھاروہویں آئینی ترمیم پر بھی کئی حملے ہوئے۔ 50 لاکھ گھر دینے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ چکے ہیں بلکہ غربت نے لاکھوں افراد کو بے گھر کردیا ہے۔ ہم سوال پوچھتے ہیں کہ ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں؟ لاکھوں لوگ روزگار سے ہاتھ دھو بیٹھے، دو وقت کی روٹی ملنا مشکل ہوچکی ہے۔ موجودہ حکومت کا بڑا نعرہ کرپشن کے خلاف کارروائیاں تھیں جبکہ اپوزیشن کو کرپٹ کرپٹ کہنے والے خود سب سے بڑے کرپٹ نکلے کیونکہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق عمران نیازی کے دور حکومت میں کرپشن میں اضافہ ہوا۔

اے این پی سربراہ نے کہا کہ دو سال کے دوران کوئی میگا منصوبہ شروع نہیں کیا گیا، صوبوں کو انکے حقوق نہیں دیے گئے۔ خیبرپختونخوا میں ایک ہی منصوبہ بی آر ٹی گذشتہ صوبائی دور حکومت میں شروع کیا گیا لیکن اس میں بھی کرپشن کی انتہا کی گئی اور کسی کو تحقیقات کی اجازت نہیں دی جارہی۔ پارلیمنٹ کو بے توقیر کردیا گیا، برطانیہ کی مثالیں دینے والے عمران خان کہیں موجود ہی نہیں۔

مہنگائی بارے اے این پی سربراہ کا کہنا تھا کہ ادارہ شماریات کے مطابق 2 سال میں آٹے کی فی کلو اوسط قیمت میں 12 روپے اضافہ ہوا۔2 سال میں چینی کی اوسط قیمت فی کلو 40 روپے بڑھ گئی، یہ پیسہ کن کی جیبوں میں گیا؟ شوگر کمیشن، آٹا چوری، ماسک چوری، دوائیاں چوری، کیا کیا چوری نہیں کی گئی لیکن سزا کسی کو نہ مل سکی۔ جہانگیر ترین، خسرو بختیار اور دیگر وزراء کے خلاف جو چارج شیٹ بنائی گئی تھی ان پر کتنا عمل ہوسکا؟ اس وقت مہنگائی پاکستان کی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے لیکن حکومت دو سالہ کامیابی پر شادیانے بجارہی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں