ڈی جی سول ایویشن پر خط میں من گھڑت الزامات لگانے والا ملازم زرین گل خود ضمانت پر ہے، ترجمان

0
89

کراچی: ترجمان سول ایویشن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ڈی جی سول ایویشن پر خط میں من گھڑت الزامات لگانے والا ملازم زرین گل خود ضمانت پر ہے۔ زرین گل سال 2000 میں 54 لاکھ روپے کی خورد برد میں ملوث پایا گیا۔ یہ رقم نچلے درجے کے ملازمین کی فلاح و بہبود کے لئے تھی اور اس وقت کی انتظامیہ نے رقم کا کچھ حصہ واپس لیا اور اس کو تنبیہ پر اکتفا کیا۔

زرین گل نے غیر قانونی طور پر ادارے کی 6 سے 7 ایکڑ زمین کے لئے این او سی جاری کیا اور غیر قانونی الاٹ کی گئی زمین کی مالیت 20 سے 25 عرب بنتی ہے۔ سپریم کورٹ نے ادارہ کی درخواست پر جعلی الاٹمنٹ منسوخ کی اور ایف آئی اے کو تفتیش کا پابند کیا۔ 20 نومبر 2021 کو زرین گل کیخلاف ایف آئی آر نمبر 55/2021 درج ہوئی جس کے بعد ضمانت پر ہے۔ زرین گل تین پیٹرول پمپس کی غیر قانونی الاٹمنٹ میں بھی ملوث ہے اور پٹرول پمپس کے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقات آخری مراحل میں ہیں۔ ادارے نے غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر زرین گل کو ملازمت میں تنزلی کی سزا دی۔ زرین گل کیخلاف کچھ اور بھی محکمانہ انضباطی کاروائیاں جاری ہیں۔ زرین گل اپنے آپ کو جس تنظیم کا چئیرمین ظاہر کرتا ہے اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

ڈی جی سول ایویشن کیخلاف بے بنیاد الزامات کی حقیقت کے بارے میں ترجمان کا مذید کہنا ہے کہ ڈی جی کیخلاف جعلی پائلٹ لائسنس کے حوالے سے الزام مضحکہ خیز ہے اور جعلی لائسنسنگ معاملے کے تقریبا 6 ماہ بعد خاقان مرتضٰی ڈی جی کی حیثیت میں ادارے میں ٹرانسفر یا پوسٹنگ سے آئے اور وفاقی حکومت نے خاقان مرتضٰی کو سینئر آفیسر کی حیثیت سے ادارے کے معاملات کو سلجھانے کے لیے بھیجا۔ والٹن ائرپورٹ زمین کے حوالے سے بھی 400 ارب روپے کے نقصانات کے الزام میں بھی کوئی صداقت نہیں ہے اور والٹن ائرپورٹ زمین وفاقی حکومت کی منظوری سے پنجاب حکومت کو ایک پراجیکٹ کے لئے دی گئی۔ پراجیکٹ میں سی اے اے کے 52 فیصد شئیرز ہیں جس سے ادارے کو اربوں روپے کی آمدن ہوگی۔ بینظیر انٹرنیشنل ائرپورٹ کے حوالے سے 1300 ارب روپے کا الزام بھی کسی مذاق سے کم نہیں اور بینظیر انٹرنیشنل ائرپورٹ کے لئے سی اے اے اور پی اے ایف دونوں دعوٰی دار ہیں۔ بینظیر انٹرنیشنل ائرپورٹ معاملے کو سیکرٹری ڈیفنس کی سربراہی میں کمیٹی دیکھ رہی ہے اور پی آئی اے سے 300 بلین روپے نہ لے سکنے میں بھی کوئی حقیقت نہیں ہے جبکہ اصل رقم اس سے کہں کم ہے اور وفاقی کیبنٹ کے فیصلے کے بعد رقم کی وصولی موخر ہوئی۔ سی اے اے کی زمین پر اے ایس ایف فاونڈیشن کی غیر قانونی کاروباری سرگرمیوں کے معاملے کو ایویشن ڈویژن دیکھ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ کی زمین کے حوالے سے الزام بھی محض بد نیتی پر مبنی ہے اسلام آباد ائرپورٹ زمین ایک وفاقی ادارے سول ایویشن نے دوسرے وفاقی ادارے ایف بی آر کو دی۔ سی اے اے بورڈ کی جانب سے تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ہی زمین ایف بی ار کو دی گئی۔ سول ایویشن میں موجودہ لیڈر شپ کرپشن کے حوالے سے زیرو ٹالرینس رکھتی ہے۔ ادارے میں کرپٹ عناصر چاہے وہ کوئی بھی ہوں احتساب سے نہیں بچ سکیں گے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں