آرمی چیف آف پاکستان کا معیشت بچاؤ مشن

0
35

تحریر: ہنزا بلال

پاکستان کے موجودہ حالات کو مدِنظر رکھتے ہوئے آرمی چیف آف پاکستان جنرل عاصم منیر نے پاکستان کی معیشت کو بچانے اور ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایک پختہ عزم کیا ہے جس کا واحد مقصد ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دے کر ملکی حالات کو ڈگر پر ڈالنا ہے۔ 

موجودہ صورتِ حال کے مطابق ڈالر روپے کے مقابلے میں 305 پر کھڑا ہے، پیٹرول کی قیمت بھی 300 سے اوپر ہے، چینی کی قیمت بھی 200 تک جا پہنچی ہے جبکہ آٹے کی قیمت میں بھی تیز رفتاری سے اضافہ جاری ہے۔ افغانستان کی کرنسی کی رقم پاکستان کے مقابلے میں کافی حد تک بڑھ گئی ہے۔ ایسے میں پاکستان کو ان تمام عوامل کو عمل میں لانا چاہیے جو پاکستان کی معیشت کے لیے مثبت ثابت ہوں۔

ان بگڑتے معاشی حالات میں آرمی چیف آف پاکستان نے لاہور اور کراچی کے تاجروں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا اور ان کے ساتھ ملاقاتیں کیں جس میں آرمی چیف آف پاکستان نے کہا کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ کیا جائے گا، ڈالر کی افغانستان اسمگلنگ کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا، ایرانی تیل غیر قانونی طور پر کراچی میں خریدو فروخت کیا جا رہا ہے جس کا مکمل خاتمہ کریں گے۔ ٹیکس نیٹ کا دائرہ کار وسیع کیا جائے گا، شر پسند عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، غیر قانونی افغان مہاجرین کو واپس افغانستان بھیجا جائے گا۔

آرمی چیف آف پاکستان نے مزید کہا کہ پاکستان کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے کے لیے عرب ممالک سے بھاری سرمایہ کی جائے گی جس سے روپے کی قدر میں اضافہ اور ڈالر کی قیمت میں واضح کمی کی جائے گی۔ سعودی عرب، یو اے ای، چائنہ، قطر، کویت سے 100 ارب کی سرمایہ کاری کی جائے گی اور یہ تمام  سرمایہ کاری بغیر کسی کرپشن کے کی جائے گی اور جی ایچ کیو اس بات کی ضمانت لے گا کہ ملکی ترقی کے لیے کی گئی یہ سرمایہ کاری صاف اور شفاف طریقے سے ہو۔

سعودی عرب ، یو اے ای، چائنہ اور قطر سے کی گئی یہ سرمایہ کاری زراعت، کان کنی اور آئی ٹی کے شعبے میں کی جائے گی۔ پاکستان چونکہ ایک زرعی ملک ہے اور اس کی معیشت کا انحصار زیادہ تر زراعت پر ہے اس لیے زراعت کے شعبے کو توجہ کا مرکز بنا بہترین عمل ہے۔ دنیا میں ٹیکنالوجی جس طرح ترقی کر رہی ہے اس کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پاکستان کو آئی ٹی سسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہےجو کہ اس ملاقات میں بھی زیرِ غور رہا۔

پاکستان کی زمین معدنیات سے لبریز ہے، یہاں کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری سے پاکستان ایک خود مختار ملک بن سکتا ہے۔ ان ملاقاتوں میں آرمی چیف آف پاکستان نے  کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں، پاکستان کے پاس سانس لینے کی بھی گنجائش نہیں ہے۔ ہمیں اپنے پیروں پر کھڑا ہونا پڑے گا۔ کوئی ایسا دہشت گرد پاکستان کی سرزمین پر سانس نہیں لے پائے گا جو پاکستان کے بچوں کے خون بہانے میں ملوث ہے۔  ساتھ ہی ساتھ آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ کراچی سے بھتہ خوری کلچر کو ختم کیا جائے گا اور اس کو جڑ سے ختم کرنا ہمارا عزم ہے۔

آرمی چیف آف پاکستان کی طرف سے اٹھایا گیا یہ احسن اقدام پاکستان کی معیشت کے لیے کتنا اچھا ثابت ہوتا ہے اس بات کا اندازہ تو اس منصوبے کی تکمیل کے بعد پتہ چلے گا لیکن اگر اس منصوبے پر 50 فیصد بھی عمل درآمد ہو جاتا ہے تو پاکستان کی معیشت اور ملک ترقی کی منزلوں کا سفر طے کر نا شروع کر دے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں