ایف آئی اے میں13 اگست کو پیش نہیں ہوں گا، سعید غنی

0
62

کراچی: وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے سندھ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ایک شخص کے جرم اور اس کے غلط کام کو جواز بنا کر وفاقی حکومت اپنے ماتحت اداروں کے ذریعے پیپلز پارٹی کو اگر رگڑا لگانے کی سازش کررہی ہے تو ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ جس بھونڈے انداز میں وفاقی اداروں کو سیاسی انتقامی کارروائیوں کے لئے استعمال کیا جارہا ہے اس کہ ماضی میں مثال نہیں ملتی۔ ایک غیر متعلقہ شخص کی جانب سے اسلام آباد میں ایک ایسے شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے، جس کو توہین عدالت کے ازخود نوٹس پر سپریم کورٹ نے خود طلب کیا اور اس کے خلاف کارروائی ہورہی ہے۔ مسعود الرحمان پیپلزپارٹی کے پی ایس 92 کا عہدیدار تھا، جس نے چیف جسٹس آف پاکستان کے خلاف تقریر کی جس پر پارٹی نے نہ صرف اس کو اس کے عہدے سے ہٹایا بلکہ اس کی پارٹی رکنیت بھی معطل کی اور اس کو پارٹی کے کسی پروگرام میں شرکت نہ کرنے کا پابند کیا۔ اب ایک واٹس اپ نمبر سے مجھ سمیت متعدد صوبائی وزراء، ارکان قومی اسمبلی اور پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کو ایف آئی اے کی جانب سے نوٹس بھیجے گئے ہیں۔

 سعید غنی نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے نوٹس کی اطلاع کے بعد ہماری رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ کے ذریعے معلوم ہوا تو واٹس اپ دیکھا تو 13 اگست کو مجھے اصل شناختی کارڈ کے ہمراہ پیش ہونے اور نہ آنے کی صورت میں کرنل پروسیڈنگ کا کہا گیا ہے۔ میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ میں اس طرح کے بھونڈے انداز میں ہمارے خلاف وفاقی اداروں کی کارروائی پر 13 اگست کو پیش نہیں ہوں گا اور اگر میرے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو اس کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا۔ عمران نیازی کی جانب سے کچھ روز قبل یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ہم وفاقی اداروں کو سندھ میں استعمال کریں گے اور یہ کارروائی اسی کا تسلسل معلوم ہوتی ہے۔ مسعود الرحمان کے خلاف سپریم کورٹ کارروائی کررہی ہے چاہے وہ اسے سزا دے یا معاف کردے اس سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں