عمران خان کا نئے آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانے کا پلان، پارٹی قیادت میں اختلافات شدت اختیار کرگئے

0
187

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم عمران خان کی نئے آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانے کا پلان سامنے آگیا۔ آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بنانے پر پی ٹی آئی سینئر قیادت عسکری معاملات میں خود کو پارٹی چئیرمین عمران خان سے دور کرنے لگی۔

سینئر قیادت کے پس پردہ اختلافات مزید شدت اختیار کرگئے۔ شاہ محمود، پرویز خٹک اور فواد چوہدری مشاورتی عمل میں شریک لیکن بیان پر خاموش رہنے لگے۔ اگست میں طے ہونے والے 4 نکات کیا تھے۔ عمران خان نے انداز نہ بدلا تو بیانیے کے خلاف پارٹی رہنما جلد کھل کر اظہار کریں گے۔ پارٹی رہنماؤں کو تشویش ہے کہ عمران خان کے متنازعہ بیانات اور تنہا فیصلے پارٹی رہنماؤں کے سیاسی کیرئیر کے لئے پریشانی کا سبب بن سکتے ہیں۔

نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق بیان پر پی ٹی آئی میں شدید اختلافات ہیں۔ پرویز خٹک نے پارٹی رہنماوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خان مسلسل ایسے بیانات دے رہے ہیں جن کا دفاع مشکل ہورہا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو تقاریر میں مواد کم رکھنےکا مشورہ دیا۔ رہنماؤں کی آراء ہے کہ تقریر کا مواد مشاورت سے ہونا چاہیے ورنہ پارٹی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

عمران خان نے سینئر رہنماؤں کے مشورے کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے سینئر قیادت کو جواب دیا کہ میں نے ابھی کھیل کے تمام پتے شو نہیں کئے۔

زرائع کے مطابق اگست کے آخری ہفتے میں پارٹی رہنماؤں سے ملاقات میں مستقبل کا سیاسی پلان ترتیب دیا گیا تھا۔ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کے عمل میں مشاورت نہ ہونے پر عمل کو متنازع بنانے سے قبل پی ٹی آئی قیادت کی مشاورت ہوئی۔ نئے آرمی چیف کی تعیناتی پر پارٹی اجلاس میں مشاورت ہوئی تھی۔ فواد چوہدری سمیت پارٹی رہنماؤں نے بنی گالہ اجلاس میں فوج کے سیاسی کردار پر مشاورت کی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق عمران خان کے یکطرفہ فیصلوں اور تقاریر کے مواد کے خلاف سینئر پارٹی رہنما جلد کھل کر سامنے آئیں گے۔ اگست میں پارٹی رہنماؤں سے مشاورت میں 4 اہم نکات پر بات ہوئی تھی۔ پہلا یہ کہ آرمی چیف تعیناتی سے قبل پنجاب، کے پی کے، جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں حکومت کا دباؤ ڈالنا تھا۔ دوسرے مرحلے میں بات نہ ماننے پر صوبے وفاق سے تعاون ختم کر دیں گے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی اجلاس میں اس پر بات چیت ہوئی کہ تیسرے مرحلے میں سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے نئے آرمی چیف تعیناتی پر موقف دیں گے۔ چوتھے مرحلے میں صدر پاکستان کی آئینی حیثیت کو استعمال کرنا طے ہوا تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں