چیف جسٹس ازخود نوٹس لے کر میرے مقتول بیٹے کو انصاف دیں، ندیم یونس ستی

0
30

اسلام آباد: مقتول اسامہ ستی کے والد ندیم یونس ستی کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسامہ کے لیے آواز اٹھانے پر میڈیا، سول سوسائٹی، تاجران سمیت سب کا مشکور ہوں۔
مجھے انتہائی دکھ یے رات کے دو بجے محافظوں نے میرے معصوم بیٹے کو قتل کردیا اور گولیاں گاڑی کے آگے سے لگیں ہیں نہ پیچھے سے لگیں اسامہ کو گاڑی سے باہر نکال کر قتل کیا گیا اسامہ کے پاؤں پر لگنے والی گولی سے بھی یہی لگتا ہے۔

انہوں نے پریس کانفرنس میں مطالبہ کرتے ہوئے آئی جی اسلام آباد عامر ذولفقار خان اس واقع پر فوری مستعفی ہوں اور جمعے والے دن پریس کلب کے باہر احتجاج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جس گن سے فائرنگ ہوئی وہ نہیں مل رہی
مقدمہ درج ہونا کوئی بڑی بات نہیں ججز چھوڑ دیتے ہیں اور
چار دن میں ان کو گن نہیں مل رہی ہے۔ اسامہ ستی کا کیس اسلام آباد انتظامیہ کے لیے ٹیسٹ کیس یے اور انسداد دہشتگردی کی دفعات لگنے پر کیس کا فیصلہ تین مہینوں میں ہونا چاہیے۔

ندیم یونس ستی نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ یہ پولیس کی غفلت نہیں جان بوجھ کر ایسا کیا گیا ہے۔ اگر پولیس والے تعاقب کررہے تھے تو سامنے سے گولیاں کس نے ماریں ہیں۔

انہوں نے مذید کہا کہ شیخ رشید نے مجھ سے وعدہ کیا تھا اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز تحقیقات کریں گے۔ شیخ رشید نے ہمارا مطالبہ تسلیم نہیں کیا اور اب ہم ان کی انکوائری کو تسلیم نہیں کرتے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ سے شکوہ یے وہ کراچی کے نالوں پر سوموٹو نوٹس لیتے ہیں میرے بیٹے کا نہیں لیا۔

انہوں نے چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرے کیس کی جلد از جلد تحقیقات کیں جائیں۔ منسٹر کا بیٹا پولیس والے کو کچل دے تو بھی کوئی مسئلہ نہیں۔ عمران خان نے نیا پاکستان قبرستان میں دفن کردیا اور وزیر اعظم صاحب اگر ان قاتلوں کو سزا نہ ہوئی تو میں قاتلوں کو معاف کردوں گا لیکن آپ کا اور چیف جسٹس کا گریبان پکڑیں گیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں