سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کو جوڈیشل این آر او،
نااہلی کیس کے فیصلے میں اہلیت کا نیا معیار مقرر

0
56

اسلام آباد: فیصل واوڈا نااہلی کیس میں سپریم کورٹ نے اہلیت کا نیا معیار مقرر کرتے ہوئے فیصل واوڈا کو جوڈیشل این آر او دے دیا۔

سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کو استعفی دینے کے لئیے ان کی سینٹ رکنیت بحال کر دی، فیصل واوڈا 2024 تک قومی اسمبلی اور سینٹ کی موجودہ ٹرم کے لئیے الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔ سینیٹر فیصل واوڈا نے پہلے قومی اسمبلی کے کاغذات نامزدگی اور پھر سپریم کورٹ میں غلط بیانی پرغیر مشروط معافی مانگ لی تھی۔

سپریم کورٹ نے سینیٹر نثار کھوڑو کو بغیر سنے سینٹ سیٹ سے محروم کر دیا تاکہ فیصل واوڈا دوبارہ سینٹر بن کر استعفی دے، 2018 سے 2023 تک قومی اسمبلی کے الیکشن نہ لڑنے متعلق بھی رضا کارانہ طور پر حلفیہ بیان واوڈا سے عدالت نے دلوایا، یہ عدالتی حکم نہیں۔ واوڈا 2023 میں الیکشن لڑ سکتے ہیں۔

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ اگر پارلیمنٹرین نے جھوٹا بیان حلفی یا غلطی سے غلط معلومات دی لیکن غیر ارادی کیا اور پھر معافی مانگ لی اور اس نشست سے استعفیٰ دے دیا تو تاحیات نااہلی ختم ہوسکتی ہے۔

فیصل واوڈا نے سپریم کورٹ کے حکم پر سینیٹ کی نشست سے استعفی دے دیا۔ سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی ختم کرتے ہوئے آرٹیکل 63 ون سی کے تحت پانچ سال کیلئے نااہل کر دیا۔ اس فیصلے سے نواز شریف کو بڑا ریلیف مل سکتا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں