نور مقدم قتل کیس، ملزم ظاہر جعفر کے والدین اور دو ملازمین کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

0
387

اسلام آباد: مرکزی ملزم ظاہر جعفر کی والدہ اور والد ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا اور ڈیوٹی مجسٹریٹ صہیب بلال رانجھا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے ملزمان کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے ملزمان سے قتل کی تفتیش کرنی ہے، ریمانڈ دیا جائے۔

تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ جج صاحب کا آرڈر مکمل ہی نہیں ہوئے اورشورٹی بانڈ جمع ہی نہیں کرائے گئے۔اس لیے گرفتاری کی گئی۔

وکیل صفائی پولیس کے خلاف توہین کیس اور ایف آئی آر درج کرائیں گے۔ ملزم ظاہر جعفر کے والدین کے وکیل کا عدالت میں موقف ملزم ظاہر جعفر کو ہم کبھی بھی سپورٹ نہیں کر رہئے۔ ہمیں پتا لگا کہ گھر میں شور شرابا ہو رہا ہے تو والدین نے ری ہیپلٹمنٹ والو کو کہا دیکھے جا کر اورہمیں بعد میں پتا لگا کہ یہ واقع ہو چکا ہے۔ میرے موکل خود کراچی سے اسلام آباد آئے، خود پولیس اسٹیشن پہنچے۔

پولیس نے عدالت میں موقف لڑکی نے روشن دان سے باہر چھلانگ لگائی بھاگنے کے لیے اور ملازمین نے دیکھا کہ ملزم مقتولہ کو کھینچ کر اندر لے جاتے دیکھا، ملازمین اگر پولیس کو بروقت اطلاع دیتے تو قتل روکا جا سکتا تھا۔ ہمسائے نے پولیس کو اطلاع دی اور تین منٹ میں پولیس پہنچی اور ملازمین کا ریمانڈ دیا جائے ملازمین کے موبائل فونز بر آمد کرنے ہیں۔

وکیل صفائی نے کہا کہ میرے موکل قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ میرے موکل چاہتے ہیں کہ انصاف ہو، ملزم کو سخت سزا ہو۔ دوران سماعت ملزم ظاہر جعفر کے والد نے یس کہہ کر موقف کی تعید کی۔ میرے موکل ضمانت پر ہیں اس کے باوجود پولیس نے حراست میں لیا۔

وکیل نور مقدم کا عدالت میں کہنا تھا کہ ایک عدالتی نظام ہے جس کو فالو نہیں کیا گیا اور ہماری عدالت سے استدعا ہے کہ والدین کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

وکیل صفائی نے جس پر کہا کہ ساتھی وکیل اگر ملزم کو پروٹیکٹ نہیں کر رہئے تو ملزم کے والدین کو حراست میں رہنے دیں تفتیش کے لیے جس پر عدالت نے چاروں ملزمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

ذاکر جعفر کا کہنا تھا کہ ملازمین کی بھی دیکھ لیں فوٹیج ہوگی اور والد کا ساٹ بھی ہے جس کے مطابق نور مقدم کو جانتا تھا۔

والد ذاکر جعفر عدالت کے روبرو کہنا تھا کہ نور مقدم کے بہیمانہ قتل کی ذاتی پر تکلیف ہوئی اور نور مقدم کے بہیمانہ قتل کو جسٹیفائی نہیں کیا جاسکتا۔ پولیس کیساتھ مکمل تعاون کررہے ہیں۔ اندوہناک واقعے کے بعد سے شدید صدمے سے دو چار ہوں۔

عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا اورعدالت نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے ملزم ظاہر جعفر کے والدین اور دو ملازمین کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں