ناظم الدین جوکھیو قتل کیس، ایم این اے سردار جام عبدالکریم مفرور ملزمان میں شامل

0
199

کراچی: مقتول ناظم الدین جوکھیو کیس میں اہم پیش رفت ہوگئی۔ ناظم الدین جوکھیو قتل کیس میں ایم این اے پیپلز پارٹی جام عبدالکریم کو مفرور ملزمان میں شامل قرار دے دیا گیا۔

مقتول ناظم الدین جوکھیو قتل کیس میں گرفتار ملزمان ایم پی اے پیپلز پارٹی جام اویس بجار عرف گہرام جوکھیو اور باقی ملزمان حیدر علی، مہر علی، محمد معراج، جمال واحد اور عبدالرزاق کو معزز عدالت جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر II ملیر کورٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

کیس کے انوسٹی گیشن آفیسر سراج احمد لاشاری کی جانب سے انٹیریم چالان معزز عدالت میں پیش کیا گیا اور انٹیریم چالان میں ایم این اے جام عبدالکریم بجار، نیاز سالار، احمد شورو، عطا محمد، زاہد کو کالم نمبر II میں سرخ سیاہی سے مفرور ملزمان میں شامل کیا گیا۔

کیس میں عبوری ضمانت حاصل کرنے والے ملزمان سلیم سالار، سومار سالار، دودو سالار، وڈیرو محمد خان جوکھیو، اسحاق جوکھیو بھی فرسٹ ایڈیشل ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر کی عدالت میں پیش ہوئے۔ معزز جج صاحب چھٹی پر ہونے کی وجہ سے ضمانت قبل از گرفتاری کے معاملہ پر پروسیڈنگ نہ ہوسکی ہے جس کی وجہ سے معزز عدالت نے آئندہ سماعت 8 جنوری تک ملتوی کردی۔

معزز عدالت میں گرفتار ملزمان کی دوبارہ کورٹ میں حاضر ہونے کی پیشی اور کیس میں فائنل چالان جمع کروانے کی تاریخ 30 دسمبر رکھی گئی ہے۔ مدعی کے وکیل شاہ محمد زمان جونیجو اور وکیل مظہر علی جونیجو نے معزز عدالت کو بتایا کہ اصل ملزم جام اویس بجار عرف گہرام جوکھیو کو معزز عدالت میں بغیر ہتھکڑی کے پیش کیا گیا ہے۔

سماعت کے دوران ملزم جام اویس کے وکیل کا عدالت کو بتانا تھا کہ ملزم جام اویس بجار عرف گہرام جوکھیو پیپلز پارٹی کا ایم پی اے ہے اور ملزم نے گرفتاری ازخود پیش کی تھی اور ملزم کے بھاگ جانے یا مفرور ہونے کے امکانات نہیں ہیں جس پر مقتول کے وکیل شاہ محمد زمان جونیجو نے کہا کہ یہ سندھ اسمبلی کا اجلاس نہیں ہے کہ ملزم بغیر ہتھکڑی کے پیش ہو قانون سب کے لیے برابر ہے۔ جس پر معزز عدالت نے کسٹڈی انچارج کو بلایا اور سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ ملزم کو معزز عدالت میں ہتھکڑی لگا کر پیش کیا جائے۔ کسٹڈی انچارج نے بتایا کہ ملزم جیل میں بی کلاس میں ہے جس پر معزز عدالت نے کہا کہ کورٹ نے ایسا کوئی بھی آرڈر پاس نہیں کیا کہ ملزم کو بی کلاس کی سہولت فراہم کی جائے اور کورٹ میں بغیر ہتھکڑی کے پیش کیا جائے۔

اس کے بعد مدعی کے وکیل شاہ محمد زمان جونیجو نے معزز عدالت کو جمع ہونے والے انٹیریم چالان کی کاپی کے لیے معزز عدالت میں درخواست جمع کروائی اور معزز عدالت کو بتایا کہ دوران تفتیش اور انٹیریم چالان میں دہشت گردی کی دفعات شامل نہیں کی گئیں جبکہ قانون کے مطابق ہم اس میں 190 سی آر پی سی کی درخواست جمع کروا رہے ہیں، جس پر معزز عدالت نے دونوں فریقین کے وکلاء کو 20 دسمبر کو درخواست پر سماعت کے لیے تاریخ مقرر کردی ہے۔

دوسری جانب مدعی ناظم جوکھیو کے وکیل شاہ محمد زمان جونیجو اور وکیل مظہر علی جونیجو نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ قاتلوں سے ڈیل کی خبریں منفی پروپگنڈہ ہیں اور کیس کو خراب کرنے، ہائی جیک کرنے کی کوشش کی جارہی تھی جس کو ہم نے ناکام بنا دیا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں