پانی کے معاملے پر ارسا کا ردعمل سامنے آگیا

0
61

کراچی: پانی کے معاملے پر ارسا کا ردعمل سامنے آگیا جس میں ارسا کا کہنا ہے کہ پانی کی تقسيم کے معاملہ پر کسی صوبے سے بھی زيادتی نہيں ہو رہی ہے۔

درياوں ميں پانی کی کمی کے باعث کچھ دن پانی کی کمی کا سامنہ رہا ليکن اب صورتحال کنٹرول ميں ہے اور سب صوبوں کو واٹر اکارڈ کے تحت پانی تقسيم کيا جا رہا ہے۔

سندھ کو کپاس کی کاشت کے وقت پنجاب سے زيادہ پانی فراہم کيا۔ اب تک سندھ کو صرف 4 فيصد پانی کی کمی ہوئی جب کہ پنجاب کو 16 فيصد پانی کی کمی رہی۔ اب جنوبی پنجاب کو کپاس کے لئے پانی کی فراہمی کی جا رہی ہے اور سب صوبوں کو ان کے حصہ کے مطابق پانی ريا جا رہا ہے۔

تونسہ پنجند لنک کينال پر کوئی پاور ہاؤس لگانے کا منصوبہ ارسا ميں زير غور نہيں۔ چشمہ جہلم لنک کينال سے پنجاب کو گريٹر تھل کينال کے لئے پانی فراہم کيا جا رہا ہے۔

ارسا کسی صوبہ کا پانی کا حصہ کم نہيں کر سکتی۔ ہر صوبہ کا نمائندہ ارسا ميں موجود ہے اس کے بغير پانی کی تقسيم طے نہيں کی جا سکتی۔

چاول کی کا شت کے وقت بھی انشااللہ صوبوں کو ان کے حصہ کے مطابق پانی فراہم کيا جائے گا اس وقت ايک ملين ايکڑ فيٹ پانی ڈيموں ميں موجود ہے۔

ارسا بلوچستان کو اس کو پورا حصہ فراہم کر رہا ہے ليکن سندھ بلوچستان کے حصہ کا بھی پانی خود استعمال کر رہا ہے اور بلوچستان کو 61 فيصد پانی کی کمی کا سامنا ہے۔

سندھ پانی کے اعداد و شمار بھی غلط فراہم کر رہا ہے اور لائين لاسز بڑھا کر بتا رہا ہے۔ اس وقت سندھ کو 71,000 کيوسک پانی فراہم کيا جا رہا ہے۔ ارسا نے اب تک 7 لاکھ ايکڑ فيٹ پانی سندھ کو منگلہ ڈيم سے بھی فراہم کيا۔ سندھ اب تک 46000 ايکڑ فٹ پانی سمندر ميں بہا چکا ہے۔

کراچی کو پانی کی فراہمی ميں ارسا کا کوئی کردار نہيں يہ سندھ کا اندرونی معاملہ ہے۔ صوبہ سندھ کو خريف سيزن ميں اب تک 2.5 ملين ايکڑ فٹ پانی فراہم کيا جا چکا ہے۔

چشمہ جہلم لنک کينال اور تونسہ پنجند لنک کينال پر کوئی تنازعہ نہيں ان نہروں ميں پنجاب اپنے حصہ کا پانی ارسا کی اجازت سے ليتا ہے۔ ايک خالصتاً تکنيکی معاملہ کو سياسی بنايا جا رہا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں