اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، پیکا آرڈیننس غیر قانونی قرار

0
107

اسلام آباد: ‏اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیکا آرڈیننس کالعدم قرار دے دیا۔ عدالت نے ‏پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022 غیر آئینی قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا۔

عدالت کے مختصر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ‏اس میں کوئی شک نہیں کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس غیرقانونی ہے اور اسے ختم کیا جاتا ہے۔ آرٹیکل 19 شہریوں کو حق آزادی اظہار رائے دیتا ہے۔ ‏پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022 اور اِسکا نفاظ بغیر کسی شک و شُبہ، بے بُنیاد اور غیر آئینی ہے، لہٰذا کالعدم قرار دیا جاتا ہے۔

‏چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کا بڑا فیصلہ نے مسلم لیگ ن حکومت کے پیکا ایکٹ کی دفعہ 20 کو اور تحریک انصاف حکومت کا مکمل پیکا آرڈیننس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تمام ایف آئی اے مقدمات خارج، ایف آئی اے حکام کے اختیار سے تجاوز پر سیکرٹری داخلہ کو انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔



عمران حکومت کا پیکا ترمیمی آرڈیننس غیر آئینی قرار کے بعد میڈیا پر اس بدترین حملے کی ناکامی سے فاشزم کا ایک اور باب بند ہوا۔

پی بی اے و دیگر صحافتی تنظیموں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیکا ترمیمی آرڈیننس کو چیلنج کر رکھا تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں