وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی ملاقات

0
56

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ  سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کی ملاقات۔ ملاقات میں وفاقی سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، ڈی جی علی نواز بھی شریک تھے۔ ملاقات میں مشیر قانون، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ، آئی جی سندھ مشتاق مہر بھی شریک تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان خطرناک ممالک کی فہرست میں  چھٹے  نمبر پر تھا اب 126 پر ہے۔ پہلے سندھ میں جان پہچان والوں کے ساتھ سفر کرتے تھے اور 2007 میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے گرینڈ آپریشن کرکے  ہائی ویز کلیئر کروایا۔ کراچی میں بھی امن و امان اتنا خراب تھا کہ نو گو ایریا بن گئے تھے۔ پورا سندھ گڈو سے کوٹڑی بیراج تک کچا ایریا ہے، صرف 5/6 کلومیٹرز کا گھنا جنگل ہے۔ کشمور  سہ رخی بارڈر کا شہر ہے، پنجاب، بلوچستان اور سندھ کے بارڈرز کو آپس میں ملاتا ہے۔ جنگل میں جرائم پیشہ افراد کا ڈیرہ دریا میں پانی آنے سے راستہ بند کردیتے ہیں اور 23 مئی کو پولیس نے آٹھ مغویوں کو شکارپور کے کچے سے بازیاب کرانے کیلئے آپریشن کیا۔ اے پی سیز خراب ہونے کے باعث ڈاکوؤں نے حملہ کیا حملے میں دو پولیس اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔ میڈیا نے یہ مسئلہ اچھالا، جس طرح ڈیرا غازی خان میں لڈی گینگ نے غریب لوگوں کو قتل کرکے وڈیو جاری کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے شیخ رشید سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ وزیر داخلہ ہیں، آپ جب بھی چاہیں آجائیں۔ ہم ملکر کام کریں گے، آپ کو سندھ میں ویلکم کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ کسی بھی چیز کی ضرورت پڑے وزارت داخلہ مہیا کرے گی اور رینجرز حاضر ہے، جب چاہے سندھ حکومت انکی آپریشن میں خدمات لے سکتی ہے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ کچھ حساس سازوسامان چاہئے، انکا بندوبست سندھ حکومت کررہی ہے، ان سازوسامان کی حاصلات میں وزارت داخلہ مدد کرے۔ جس پر شیخ رشید نے کہا کہ امن و امان سندھ حکومت کی ذمیداری ہے، سندھ حکومت کو چاہئے ہم مدد کرنے کیلئے تیار ہیں۔

وزیر اعلی نے کہا کہ ہم جلد کچے کے ایریا کو ڈاکؤوں سے صفایا کردیں گے جس پر شیخ رشید نے جواب میں کہا کہ ڈاکوؤں کے خلاف دہشتگردی کے کیسز درج کرائے جائیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں