سندھ ہائیکورٹ میں نیب تحقیقات، طریقہ کار کے قواعد و ضوابط بنانے سے متعلق درخواست کی سماعت، عدالت کا فریقین کو 4 اپریل کو جواب جمع کرانے کا حکم

0
48

کراچی: سندھ ہائیکورٹ میں نیب تحقیقات، طریقہ کار کے قواعد و ضوابط بنانے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار طارق منصور نے نیب ایس او پیر اور جواب عدالت میں جمع کرادیا۔

عدالت نے ایس او پیز اور درخواست گزار کے جواب پر نیب اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے فریقین کو 4 اپریل کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

طارق منصور ایڈووکیٹ نے عدالت میں بتایا کہ پاکستان 2007 میں کرپشن سے یو این او کنونشن میں دستخط کرچکا ہے جس پر عدالت نے یو این او کنونشن سے متعلق دستاویزات کی نقول عدالت میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔ طارق منصور نے مذید بتایا کہ نیب کے ایس اور پیز 1999 میں بنائے گئے اور 2006 اور 2015 میں ایس او پیز کچھ تبدیلیاں کی گئیں۔

نیب پراسیکیوٹر شہباز سہوترا نے عدالت کے روبرو بتایا کہ نیب رولز سے متعلق معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے اور نیب نے رولز بنانے سے متعلق سنجیدگی سے اقدامات کررہا ہے۔ جس پر طارق منصور ایڈووکیٹ نے کہا کہرولز کے بغیر نیب چل ہی نہیں سکتا۔

درخواست گزار نے کہا کہ ملک کے عوام سفر کررہے ہیں انکو اپنے حقوق کا ہی نہیں پتہ۔ نیب نے رقم کی ریکوری سے اپنا حصہ لینے کیلیے 2002 میں قوانين بنالیے لیکن تحقیقات کے رولز نہیں بنائے۔ نیب برسوں سے بغیر رولز بنائے کام کر رہا ہے۔ نیب آرڈیننس شق 34 کے تحت رولز بنانا لازم ہیں اور 22 سال سے نیب، رولز کے بغیر چل رہا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں