چینی اور گندم کی مستقبل کی ضروریات کو یقینی بنایا جائے، وزیرِ اعظم کی ہدایت

0
23

اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت بنیادی اشیائے ضروریہ کی طلب و رسد اور ان کی قیمتوں کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر خزانہ شوکت ترین، وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیرِ خوراک سید فخر امام، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب، معاونین خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، ڈاکٹر ثانیہ نشتر،  جمشید اقبال چیمہ اور متعلقہ وزارتوں کے سیکرٹری صاحبان موجود تھے۔ صوبائی چیف سیکرٹری صاحبان اور سینئر افسران کی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

وزیر اعظم کو ملک بھر میں عام آدمی کے استعمال میں آنے والی بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ خصوصاً منڈی اور پرچون کے نرخوں کا تقابلی جائزہ پیش کیا گیا۔ ملک میں چینی اور گندم کے موجود سٹاک اور مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ خوردنی تیل کی قیمتوں میں واضح کمی لانے کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔

چیف سیکرٹری پنجاب نے صوبہ پنجاب میں قیمتوں کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامی اقدامات سے آگاہ کیا اور اجلاس کو بتایا گیا کہ قیمتوں کے استحکام کے ضمن میں اپنی ذمہ داریوں میں لغزش کے مرتکب افسران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔اب تک سات اسسٹنٹ کمشنرز، مارکیٹ کمیٹیوں کے دو سیکرٹریز کو معطل جبکہ دو ڈپٹی کمشنر ز کو وارننگ دی جا چکی ہے۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی لانے کے لئے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ معاملات حتمی مراحل میں ہیں۔ ان کے نتیجے میں خوردنی تیل کی قیمتوں میں دس سے پندرہ روپے فی کلو کمی کی توقع ہے۔

وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں سے عام آدمی متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کا تحفظ موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

 وزیرِ اعظم نے چیف سیکرٹری صاحبان کو حکم دیا کہ بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں  میں استحکام  خصوصاً منڈی اور پرچون میں غیر منطقی فرق کو ختم کرنے کے حوالے سے ہر ممکنہ انتظامی اقدام یقینی بنایا جائے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ محض انتظامی افسران کے خلاف کاروائی ناکافی ہے۔انتظامی اقدامات کے نتائج سامنے آنے چاہیں تاکہ عوام کو ریلیف میسر آئے۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ چینی اور گندم کی مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے مفصل منصوبہ بندی اور بروقت اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں