تنخواہ پر ٹیکس، ایف بی آر کی خبر پر وضاحت

0
25

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے انگریزی روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون میں بجٹ میں تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکس تجاویز سے متعلقہ اخبار ی خبر شائع ہونے پر وضاحت جاری کی ہے۔ ایف بی آر نے کہا ہے کہ اخباری خبر میں کچھ  گمراہ کن اور غلط معلومات درج ہیں اسی لئے ان کی درستگی کی جارہی ہے۔

ایف بی آرنے وضاحت میں کہا ہے کہ چھوٹ کو واپسی اور کم شرح کو نئے ٹیکس عائد  ہونا نہ سمجھا  جائے۔ یہ بات پہلے ہی بہت وضاحت سے بیان کی جا چکی ہے کہ ٹیکس تجاویز میں پینشن اور تنخواہ پر کوئی ٹیکس نہیں عائد کیا گیا۔ انکم ٹیکس آرڈینینس 2001 کے دوسرے شیڈول کے حصہ اول کی شق 19 کو  صرف تکنیکی نوعیت پر حذف  کیا گیا ہے۔ اس شق کے تحت ادارے کی طرف سے ملازم کو خرچے کی واپسی پر چھوٹ دی گئی تھی۔ اس طرح کی ٹرانزیکشن کسی بھی طرح تنخواہ کا حصہ نہیں ہو سکتی۔ اس شق کو حذف کر نے کی وجہ یہ تھی کہ  کورٹس کی طرف سے اس شق کی تشریح اس طرح کی جارہی تھی جو کہ سراسر اس شق کے عائد ہونے کی وجہ نہ تھی۔ اس شق کو ہٹا کر مختلف تشریحات سے جان چھڑا لی گئی ہے جس سے مسائل پیدا ہو رہے تھے۔ اس حوالے سے خبر میں شائع کردہ 1.82 ارب روپے کے ریونیو حصول اعدادوشمار بالکل گمراہ کن اور بے بنیا د ہیں۔

ایف بی آر نے وضاحت میں کہا ہے کہ پینشن، گریجٹی فنڈز کی ادائیگی، ایل پی آر، پینشن کی اور دوسرے فوائد پر کسی بھی قسم کا کوئی ٹیکس تجویزنہیں کیا گیا تاہم پراویڈنٹ فنڈ پر مارک اپ 10 فیصد شرح کے حساب سے ٹیکس تجویز کیا گیا ہے اور وہ بھی صرف اس  صورت میں جب مارک اپ کسی بھی ایک ٹیکس سال میں پانچ لاکھ سے تجاوز کر جائے۔ ایف بی آرنے کہا ہے کہ اس تبدیلی سے ٹیکس گزاروں پر کوئی خاطر خواہ ٹیکس بوجھ نہیں پڑے گا۔ اس طرح میڈیکل اخراجات واپسی پر چھوٹ کو ختم کرنے کی تجویز ہے کیونکہ بہت سے جعلی چھوٹ حاصل کرنےکے کیسز سامنے آئیں ہیں۔ اخباری ملازمین کے سفری الاؤنسز ، مفت خوراک اور دوسری اشیاء کی فراہمی اور بحریہ سے منسلک ملازمین کی تنخواہ جس کو مکمل چھوٹ حاصل تھی، کو ٹیکس رجیم میں شامل کرنے پر  معمولی تبدیلیوں کو ریونیو اضافہ حاصل کرنے کی کوشش نہ سمجھا جائے۔

کیپیٹل مارکیٹ ٹرانزیکشنز پر ٹیکس شرح کو 15 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا گیا ہےتا کہ عام آدمی سٹاک مارکیٹ تجارت میں اپنی بچت کی سرمایہ کاری کر سکے۔ اس تبدیلی سے بچت اور سرمایہ کاری میں اضافہ ممکن ہو گا جس سے صنعتی بڑھاؤ اور معاشی نمو میں اضافہ ہو گا۔ سٹاک مارکیٹ میں اعتماد کی وجہ سے نئی اور موجودہ کمپنیوں کے IPOs کی طرف سے فنڈز میں اضافہ ممکن ہو گا۔ اس سہولت کو اس لئے فراہم کیا جا رہا ہے تا کہ معاشی نمو میں اضافہ ہو۔

وزارت خزانہ اور ایف بی آر ہمیشہ ہی مثبت تنقید کو خوش آمدید کہتا ہے تا کہ تجاویز کو بہتر بنایا جا سکے۔ لیکن گمراہ کن اور بے بنیاد خبریں شائع کر کے عوام کو پریشان کرنا کسی بھی طرح صحافت کے سنہری اصولوں کے مطابق نہیں ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں