سندھ کابینہ کا پینشن بل کو کنٹرول کرنے کیلئے اصلاح پر غور

0
101

کراچی: سندھ کابینہ نے پینشن بل کو کنٹرول کرنے کیلئے اصلاح پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت کے ملازمین کی تعداد 4 لاکھ 93 ہزار 824 ہے۔ یہ ملازمین 23.9 بلین روپے ماہوار تنخواہ لیتے ہیں۔ سندھ حکومت کا ماہوار پینشن بل 13.3 بلین روپے ہے اوت جلد ریٹائرمنٹ پر پابندی ہوگی۔ ریٹائرمنٹ کیلئے کم سے کم 25 سال سروس اور 55 سال عمر لازمی ہوگی۔ اس سے حکومت پر 433.3 بلین روپے بوجھ کم ہوجائے گا۔ ‏پینشن آخری لی گئی تنخواہ کے بجائے 3 سالوں کی اوسطً تنخواہ کے حساب سے لگائی جائے گی۔۔اس سے حکومت پر 348.8 بلین روپے کا بوجھ کم ہو جائے گا۔

‏فیملی پینشن فوری طور پر فیملی ممبران پر محدود ہوجائے گی۔ فیملی پینشن بیوی/بیویوں/شوہر/بیٹے جو 21 سال سے کم عمر کا ہو تک محدود ہوگی۔ اس اصلاحات سے 112.179 بلین روپے کا بوجھ کم ہوجائے گا۔

‏سندھ حکومت پینشن فنڈ میں شراکت 0.5 فیصد 22-2021 میں کریگی اور پھر بڑھا کر 3 فیصد پر جائے گی۔ اصلاح شدہ پینشن اسکیم کا اطلاق اب سے نئی بھرتی کیے جانے والے ملازمیں پر ہوگا۔ اگر یہ پینشن اصلاحات نہیں کی گئیں تو صوبے کا پینشن بل سیلری بل سے بڑھ جائے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں