آج مالی سال 22-2021 کا وفاقی بجٹ پیش کیا جائیگا

0
252

اسلام آباد: آئندہ مالی سال کا وفاقی ترقیاتی بجٹ رواں مالی سال کی نسبت 38 فیصد زیادہ رکھنے کی تجویز ہے، بجلی کے ترسیلی منصوبوں پر 100 ارب روپے خرچ کرنے کی تجویز ہے اور دیامر بھاشا، داسو اور مہمند ڈیمز کے منصوبوں پر 84 ارب 50 کروڑ خرچ کیے جانے کی تجویز ہے۔ ترقیاتی بجٹ 900 ارب روپے رکھنےکی تجویز ہے۔
کے فور، نئی گاج ڈیم، رینی کینال اور سندھ میں چھوٹے ڈیموں پر 25 ارب روپے خرچ کرنے کی تجویز ہے۔

نئے مالی سال میں 244 ارب روپے موٹرویز، ہائی ویز، ائیر پورٹس اور ریلوے منصوبوں پر خرچ کرنے کی تجویز  ہے، سکھر حیدرآباد موٹروے اور خیبر پاس اقتصادی راہدری منصوبے کے لیے 13 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، ملک بھر میں 3261 کلومیٹر نئی سڑکیں تعمیر کرنے کی تجویز ہے.

نئے مالی سال میں ایوی ایشن ڈویژن کے منصوبوں کے لیے 3 ارب 55 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ کابینہ ڈویژن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 46 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، وزارت موسمیاتی تبدیلی ترقیاتی منصوبوں کے لیے 14 ارب 32 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے جب کہ فیڈرل ایجوکیشن کے لیے 9 ارب 70 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

 وزارت خزانہ کے ترقیاتی منصوبوں کےلیے 123 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 42 ارب 45 کروڑ روپے رکھنےکی تجویز ہے، وزارت ہاؤسنگ ترقیاتی منصوبوں کے لیے 24 ارب 21 کروڑ روپے رکھنےکی تجویز ہے، آئندہ مالی سال میں وزارت داخلہ کے منصوبوں کےلیے 21 ارب رکھنےکی تجویز ہے۔

سمندری امور کے منصوبوں کے لیے 4 ارب 46 کروڑ روپے رکھنےکی تجویز ہے، نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے منصوبوں کے لیے 12ارب روپے رکھنےکی تجویز ہے، وزارت صحت کے منصوبوں کے لیے 21 ارب 72 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے، آئندہ مالی سال میں ریلوے منصوبوں کے لیے 30 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

 اس کے علاوہ پانی کے منصوبوں کے لیے 103 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، این ایچ اے منصوبوں کے لیے 113 ارب 75 کروڑ روپے، این ٹی ڈی سی اور پیپکو کے بجلی منصوبوں کے لیے 69 ارب روپے اور کامرس ڈویژن کے لیے ایک ارب 61 کروڑ کا ترقیاتی بجٹ رکھنے کی تجویز ہے۔

کیمونی کیشن ڈویژن کےلیے 45 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، آئندہ مالی سال کے لیےدفاعی ڈویژن کا ترقیاتی بجٹ ایک ارب 97 کروڑ رکھنے کی تجویز ہے، دفاعی پیداوار ڈویژن کا ترقیاتی بجٹ ایک ارب 74 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا ترقیاتی بجٹ 80 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، ہیومن رائٹس ڈویژن کےلیے 27 کروڑ 92 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز ہے، وزارت صنعت و پیداوار کا ترقیاتی بجٹ 2 ارب 91 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

وزارت اطلاعات کا ترقیاتی بجٹ ایک ارب 89 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے، آئی ٹی اور ٹیلی کام ڈویژن کےلیے 9 ارب 36 کروڑ روپے، بین الصوبائی رابطہ کے لیے 3 ارب 73 کروڑ روپے اور امور کشمیر اور گلگت بلتستان ڈویژن کے لیے 69 ارب 95 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

اس کے علاوہ قانون و انصاف کی وزارت کے لیے 6 ارب 2 کروڑ روپے اور نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کا ترقیاتی بجٹ 48 کروڑ 93 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں