افغانستان کے وزیر برائے تجارت و صنعت کی اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات

0
30

اسلام آباد: افغانستان کے وزیر برائے تجارت و صنعت ناصر احمد غوریانی کی اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات۔ملاقات میں دوطرفہ تجارت کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے دیرینہ برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کو بڑی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔موجودہ پارلیمنٹ افغانستان کے ساتھ دوطرفہ تعاون اور  تجارتی حجم میں اضافے کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اُٹھا رہی ہے۔ سی پیک منصوبہ خطے کی ترقی اور خوشحالی کا منصوبہ ہے اور  افغانستان  اس منصوبے  کی وجہ سےخطے کے  دیگر ممالک کے ساتھ تجارت کا گیٹ وے ثابت ہوگا۔ سی پیک کے تحت وسطی ایشیائی ممالک تک تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے افغانستان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ افغان صنعتکاروں اور تاجروں کی راشکئی اقتصادی زون میں شمولیت سے پاک۔ افغان تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا۔ پاکستانی اور افغانی  مصنوعات کی وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی سے دونوں ممالک میں معاشی ترقی آئے گی۔ پاکستان اور افغانستان کے مابین ترجیحی تجارتی معاہدے اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ  معاہدہ سے دونوں ممالک کے مابین تجارت و سرمایہ کاری کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

افغانستان کے وزیر  برائے تجارت و صنعت ناصر احمد غوریانی کی اسپیکر قومی اسمبلی کے افغانستان اور پاکستان کے تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کےلیے اُٹھائے گئے اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین دیرینہ دوستانہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہونے جارہا ہے۔ افغان امن معاہدے طے پانے میں پاکستان کا کردار قابل ستائش ہے اور افغانستان میں دیرپا امن کے لیے پاکستان کا تعاون ضروری ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارتی و سرمایہ کاری کے شعبے میں اضافہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔افغانستان اور پاکستان کے مابین تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے پاکستانی پارلیمان کا کردار لائق تحسین ہے اور افغانستان پاکستان  کے صنعتی شعبے سے استفادہ حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔ پاک۔افغان ترجیحی تجارتی معاہدے اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ  معاہدہ پر 80 فیصد پیش رفت ہو چکی ہے اور جلد دستخط ہو جائیں گے۔ افغان حکومت پاکستانی تاجورں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرئے گی۔ باہمی تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ سے دونوں ممالک کے عوام خوشحال ہونگے اور اسپیکر قومی اسمبلی کے دورہ افغانستان کے منتظر ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں