اسلام آباد: پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر شہریار خان آفریدی نے جمعرات کے دن بھارتی پیشہ ورانہ حکومت کی جانب سے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے ممتاز رہنما اور تحریک حریت کے سربراہ محمد اشرف خان صحرائی شہید کے قریبی رشتہ داروں کو نشانہ بنانے پر پریشانی کا اظہار کیا اور اقوام متحدہ پر دباؤ ڈالا کہ وہ اشرف صحرائی کے قریبی رشتہ داروں کی غیر قانونی گرفتاریوں کا نوٹس لے۔
چیئرمین کشمیر کمیٹی شہریار خان آفریدی نے ریفرنس کی صدارت کی جبکہ سید فیض نقشبندی، محمد حسین خطیب اور غلام محمد صافی، سید یوسف نسیم ، شیخ عبد المتین، زاہد صافی ، شیخ یعقوب و دیگر اے پی ایچ سی رہنماؤں نے ریفرنس میں شرکت کی۔
میر واعظ محمد فاروق شہید ، خواجہ عبد الغنی لون ، محمد اشرف خان صحرائی اور کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کے تمام شہداء کیلئے پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کی جانب سے منعقدہ ایک تعزیتی ریفرنس کی صدارت کرتے ہوئے شہریار خان آفریدی نے غیرقانونی طور پر گرفتار کیے گئے اشرف خان صحرائی شہید کے بیٹے اور بھانجے کی رہائی کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدامات پر زور دیا۔
شہریار خان آفریدی نے اے پی ایچ سی رہنماؤں کو مسئلہ کشمیر سے متعلق شعور بیدار کرنے پر کشمیر کمیٹی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر بریفنگ دی اور کہا کہ پاکستان کبھی بھی کشمیریوں کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔