حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ کے عدل کی یہ حالت تھی کہ جب آپ رضی اللہ تعالی عنہ کا انتقال ہوا تو آپ رضی اللہ تعالی کی سلطنت کے دور دراز علاقے کا ایک چرواہا بھاگتا ہوا آیا اور چیخ کر بولا۔لوگو! حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کا انتقال ہو گیا ہے۔ لوگوں نے حیرت سے پوچھا کہ ، تم مدینہ سے ہزاروں میل دور جنگل میں ہو، تمہیں اس سانحے کی اطلاع کس نے دی؟چرواہا بولا! جب تک حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ زندہ تھے تو میری بھیڑیں جنگل میں بے خوف پھرتی تھیں اور کوئی درندہ ان کی طرف آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتا تھا لیکن آج پہلی بار بھیڑیا میری بھیڑ کا بچہ اٹھا کر لے گیا۔میں نے بھیڑیئے کی جرأت سے جان لیا کہ آج دنیا میں حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ موجود نہیں ہیں۔