“کیا حقوق سب کے لیے برابر ہیں؟”

0
92

مختصر تحریر: عدنان پتافی

جس رفتار سے ہم جارہے ہیں ہوسکتا ہے کل ہم اپنے مظلوم افراد کے ساتھ انصاف کر پائیں۔ ہوسکتا ہے کل کوئی غریب بھوکا نہ سوئے۔ ہوسکتا ہے کل کسی عورت کے ساتھ زبردستی نہ ہو۔ ہوسکتا ہے کل کو زمینی حالات کی وجہ سے کوئی انسان اپنی جان آسمان والے کے حوالے نہ کرے۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کل ہمارے بچے گلی محلوں میں بھیڑیوں سے بلاخوف گھومیں۔

کیا یہ ہوسکتا ہے کے اس ملک کا کوئی خواجہ سرا کسی سکول، کالج یہ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرکے خود کو اس ملک کا سرمایا بنا سکے؟
جواب ہرگز نہیں۔

کیونکہ ہم نے کسی بھی نصاب کی کتاب یا کسی بھی مولوی کے خطاب میں یا کبھی بھی گھر کی تربیت میں خواجہ سرا کے حقوق کے بارے میں سنا ہی نہیں ہے۔
صرف یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ صرف ایک چیز کرنے تک محدود رہ جاتے ہیں۔ آج ایک مرد کی نظر شائد کبھی کسی عورت کی حیا کرلے مگر کسی خواجہ سرا کا حیا نہیں کرے گی۔

یہ بھی انسان ہیں خدا کی مخلوق ہیں بلکہ مخلوق کیا اشرفلمخلوق ہیں۔ خدارا معاشرہ ان کے لیے سازگار بنائیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں