دودھ مرغی مہنگی، کمشنر کراچی کو برطرف کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

0
71

کراچی: کبھی مرغی کا گوشت کبھی دودھ فروشوں نے قیمت میں من مانا اضافہ کردیا جس کی وجہ سے شہر کراچی کے عوام کی طرف سے کمشنر کراچی کو برطرف کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔ سوشل میڈیا میں کمشنر کراچی پر شدید تنقید جاری ہے۔

شہر کے بیشتر علاقوں میں مرغی مافیا اور دودھ فروشوں نے دودھ کی قیمت میں من مانا اضافہ کررکھا ہے اور گزشتہ ایک ہفتے سے شہر میں مرغی کا گوشت 500 روپے اور دودھ 130 روپے لیٹر فروخت کیا جارہا ہے۔

 کمشنر کراچی کی جانب سے مرغی گوشت کی قیمت  214 روپے کلو اور  بازار میں مرغی گوشت 500 روپے کلو فروخت ہورہی ہے جبکہ صارفین 130 روپے لیٹر دودھ خریدنے پر مجبور ہیں۔

کمشنر کراچی کی انتظامیہ، ڈی سی، اسسٹنٹ کمشنر مرغی اور دودھ فروشوں کے سامنے بے بس ہوگئے اور ڈی سی، اسسٹنٹ کمشنر خاموش ہوکر گہری نیند میں کبکہ منافع خوروں کے مزے ہوگئے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی نااہلی ہے کہ بلا اجازت دودھ کی اور مرغی کی نئی قیمت مقرر کی گئی ہے اور انتظامیہ اس حوالے سے بری طرح ناکام ہے۔

سوشل میڈیا پر کمشنر کراچی سمیت مختلف عہدے داروں پر شدید تنقید کے ساتھ برطرفی کا مطالبہ زور پکڑ گیا ہے۔ ایک صارف نے لکھ کہ منافع خوروں کی خودساختہ مہنگائی نے عوام کا بھرکس نکال دیا ہے اور مہنگائی کے جن کو کنٹرول کرنے والی سرکاری مشینری تماشہ دیکھنے میں مصروف ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ دودھ کی فی لیٹر 130 سے 140 روپے فروخت پر عوام سر پکڑے بیٹھے ہیں اور مرغی کا گوشت سرکاری نرخ نامے کو خاطر میں لائے بغیر دگنی سے زائد قیمتوں پر فروخت کیا جارہا ہے۔

ایک خاتون صارف نے لکھا کہ صوبے میں کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز اپنی رٹ قائم کروانے میں ناکام دکھائی دے رہے ہیں۔ ائیرکنڈیشنڈ روم میں بننے والے سرکاری نرخ نامے باہر آتے ہی باہر کی گرمی برداشت نہیں کر پاتے۔

یاد رہے کہ معاون خصوصی برائے بیورو آف سپلائی اینڈ پرائزز ڈاکٹر کھٹومل جیون کا نوٹس بھی کوئی رنگ نہ دکھا سکا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی چند ماہ پہلے دودھ فروشوں نے قیمتوں میں من مانا اضافہ کیا تھا اور سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود سرکاری نرخ پر دودھ کی فروخت ممکن نہ ہوسکی۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں